برطانوی اور یورپی صارفین کے ڈیٹا تک ٹِک ٹاک ملازمین کی رسائی کا انکشاف
بیجنگ(قدرت روزنامہ) مشہور ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹِک ٹاک نے انکشاف کیا ہے کہ کمپنی کا چین میں موجود اسٹاف برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک کے صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی سوشل ویڈیو ایپ نے اس امر کو تازہ ترین پرائیویسی پالیسی کا حصہ قرار دیتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ چین سمیت کئی ممالک میں تعینات اسٹاف کو برطانیہ اور یورپی صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل ہوگی۔
یورپ میں ٹِک ٹاک کی پرائیویسی ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ ایلین فوکس کے مطابق ایسا کرنے کی وجہ اس چیز کی یقین دہانی کرانی ہے کہ کمپنی کی عالمی ورک فورس ٹک ٹاک کو پُر لطف اور محفوظ رکھ سکے۔چین کے ساتھ ٹِک ٹاک کے برازیل، کینیڈا، اسرائیل، جاپان، ملائیشیا، فلپائنز، سِنگاپور، جنوبی کوریا، اور امریکا کے ملازمین کو بھی صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل ہوگی۔
تاہم، کمپنی ملازمین کس قسم کے ڈیٹا تک رسائی رکھتے ہیں اس کے متعلق تفصیلات نہیں سامنے نہیں آئی ہیں۔ اس ڈیٹا میں نام، فون نمبر، عمر، ای میلز اور مقام شامل ہوسکتا ہے۔ایک سائبر سیکیورٹی ماہر جیک مور نے بتایا کہ ان کا ماننا ہے کہ یہ دیگر ٹیک کمپنیوں کے لیے تشویش ناک بات ہے جو صارفین کا نجی ڈیٹا بیچتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ویڈیو شیئرنگ ایپ کا ایلگوردم صرف صارفین کو مخصوص کونٹینٹ بنانے میں مدد نہیں دیتا بلکہ مستقل صارف کی عادات کو بھی سیکھتا ہے تاکہ کسی ثالث فریق کو بیج کر اس سے منافع کما سکے۔جیک مور کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک کو انتہائی محفوظ طریقے سے استعمال کرنے کے لیے تاکہ نجی معلومات کی جاسوسی نہ ہوسکے، یہ تجویز دی جاتی ہے کہ ایک علیحدہ ڈیوائس استعمال کی جائے۔