گھوٹکی، ڈاکوؤں کے حملے میں ڈی ایس پی اور ایس ایچ او سمیت 5 اہلکار شہید

گھوٹکی (قدرت روزنامہ)سندھ کے ضلع گھوٹکی میں ڈاکوؤں نے پولیس کیمپ پر حملہ کر کے ڈی ایس پی اور 2 ایس ایچ او سمیت 5 پولیس اہلکاروں کو شہید کردیا۔تفصیلات کے مطابق گھوٹکی کی تحصیل اوباڑو کے کچے میں مغویوں کی بازیابی کے لیے پولیس کیمپ قائم کیا گیا تھا، رات کے وقت ڈیڑھ سو سے زائد ڈاکوؤں نے پولیس کیمپ پر حملہ کیا۔
اوباڑو کے کچے میں ڈاکوؤں اور پولیس میں مقابلہ ہوا جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی عبدالمالک بھٹو اور 2 ایس ایچ او سمیت 5 پولیس اہلکاروں شہید جبکہ 3 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔حملے کے دوران 50 سے زائد ڈاکو گینگ نے کچے کا کنٹرول سنبھالا تھا اور کچے کے داخلی راستے بھی بند کردیے تھے۔
خیال رہے کہ پولیس کی بھاری نفری کچے میں روانہ کردی گئی تھی جبکہ ڈاکوؤں کے مورچے سنبھالنے کے بعد پولیس کو دشواری کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
پولیس اہلکار آفتاب
اس حوالے سے پولیس اہلکار آفتاب نے بتایا کہ ڈاکوؤں کی جانب سے پہلے ہماری پکٹ پر راکٹ فائر کیا گیا، راکٹ فائر کرنے کے بعد ڈاکوؤں کی جانب سے حملہ کیا گیا۔پولیس اہلکار آفتاب نے مزید کہا کہ حملے میں 2 ایس ایچ اور 1 ڈی ایس پی سمیت 5 اہکار جاں بحق ہوگئے جبکہ لاشیں بھی ڈاکوؤں نے اپنے قبضے میں کر رکھی تھیں۔
واضح رہے کہ شہید پولیس افسران اور اہلکاروں کی لاشیں پولیس کے حوالے کردی گئی تھیں۔ شہید ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کی جسد خاکی نماز جنازہ کے بعد آبائی شہروں میں بھیجی جائیں گی۔
حلیم عادل شیخ کا اظہار افسوس
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے رونتی کے کچے کے علاقے میں ڈاکو سے مقابلے میں پولیس اہلکاروں کی شہادت پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ڈی ایس پی عبدالمالک بھٹو، سمیت پولیس اہلکاروں کی شہادت پر افسوس ہوا، شہداء کے لواحقین سے افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ شہید پولیس اہلکاروں پر پوری قوم کو فخر ہے، ڈاکو ریاست کی رٹ کو چیلنج کرکے قتل عام کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس ان ڈاکوؤں کا مقابلہ کرنے کی اہل نہیں، رینجرز، فوج کی خصوصی مدد لیکر کچے میں آپریشن کیا جائے۔
حلیم عادل نے مزید کہا کہ ہر دو ماہ بعد بغیر پلاننگ آپریشن کرکے جوان مروادیے جاتے ہیں، آپریشن میں شہید ہونے والے ڈی ایس پی اور اہلکارو‍ں کو سلام پیش کرتے ہیں اور زخمی اہلکاروں کی جلد مکمل صحتیابی کیلئے دعاگو ہیں۔
خرم شیر زمان کی مذمت
دوسری جانب پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ گھوٹکی میں پولیس اہلکاروں کی شہادت پر دلی افسوس ہے، ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن میں جام شہادت نوش کرنے والے اہلکاروں کو سلام پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈاکوؤں سے مقابلے کیلئے پولیس کو جدید طرز کے ہتھیاروں کی ضرورت ہے، پولیس کو فراہم کردہ گاڑیاں بھی آپریشن میں استعمال کے قابل نہیں۔خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کیخلاف آپریشن میں معاونت کرے۔ واقعے میں زخمی اہلکاروں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا گو ہیں۔