خاتون صحافی نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شئیر کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا دبئی میں خواتین مغربی لباس میں نہیں گھومتیں؟ وہاں موجود کسی پاکستانی مرد کی ہمت نہیں ہوتی کہ وہ اُس خاتون کو گندی نظر سے دیکھے کیونکہ وہاں قانون پر فوری عمل درآمد ہوتا ہے . خاتون صحافی نے کہا کہ ہمارے یہاں 400 مردوں نے دن دہاڑے لڑکی کو جنسی ہراساں کیا، ویڈیو بنائی لیکن کسی نے نہیں روکا . خاتون صحافی کے اس بیان کو ماہرہ خان کی جانب سے خوب سراہا گیا . ماہرہ خان کے ردعمل پر ایک صارف نے جواباََ کہا کہ ’میڈم جی! دبئی، دبئی ہے اور پاکستان، پاکستان ہے . اداکارہ نے صارف کے جواب پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ فرق صرف اتنا ہے کہ دبئی میں ایسا جُرم کرنے والے کو فوری جیل ہوگی لیکن یہاں نہیں .
ماہرہ خان نے مزید کہا کہ دبئی میں عورت کو میلی نظر سے دیکھنے کی کسی کی جرأت نہیں اور یہاں لوگ اپنی اصلیت پر اُتر آتے ہیں . . .Farq yeh hai ke dubai mein jail hogi, yahaaan nahi. Wahaan jurrat nahi hai, yahaan asliyat pe utar aaatay ho! https://t.co/88Xg3DOrWZ
— Mahira Khan (@TheMahiraKhan) August 21, 2021