گرینڈ ہیلتھ الائنس کا اسپتالوں میں ایمرجنسی سروس بھی بند کرنے کا اعلان

کراچی (قدرت روزنامہ)گرینڈ ہیلتھ الائنس کی جانب سے تمام ایمرجنسی سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق گرینڈ ہیلتھ الائنس کی جانب سے محکمہ صحت سندھ کو دوپہر 12 بجے تک کا الٹی میٹم دیا گیا تھا جس کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسیس بھی بند کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس کے اعلان کے بعد مظاہرین نے سندھ سکریٹریٹ سے وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب روانہ ہوئے جس دوران پولیس نے متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ 26 روز سے گرینڈ ہیلتھ کی جانب سے تمام او پی ڈیز بندہیں ۔
وزیر صحت سندھ اور ڈاکٹرز کی سرد جنگ میں مریض پسنے لگے
احتجاج 26ویں روز میں داخل ہوچکا ہے تاہم وزیر صحت سندھ اور ڈاکٹرز کی سرد جنگ میں مریض پس رہے ہیں۔گرینڈ ہیلتھ الائنس کا آج تیسرے روز بھی سندھ سیکریٹریٹ کے سامنے احتجاج جاری ہے جس کے باعث اسپتالوں میں او پی ڈی سروس 26ویں روز سے بند ہے۔
اس احتجاج کے باعث کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں ہونے والے ہزاروں مریض در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے ہیں جبکہ ہزاروں آپریشن بھی معطل کر دیئے گئے ہیں۔اسپتالوں میں ہونے والے یومیہ ہزاروں ٹیسٹ بھی بند ہیں جبکہ ایکسرے، ایم آر آئی اور سٹی اسکین کے لیے بھی مریض پریشان ہیں جس کی وجہ سے نجی لیبارٹریز زائد قیمت میں ٹیسٹ کرنے لگی ہیں۔
گرینڈ ہیلتھ الائنس کے مطالبات :
گرینڈ ہیلتھ کے مطالبات میں سے ایک رسک الاؤنس کی بحالی شامل ہے جبکہ ڈاکٹر ، پیرا میڈیکس اور نرسز کی ترقی سمیت دیگر مطالبات بھی شامل ہیں۔
اسکے علاوہ دوسرا مطالبہ دانتوں کے ڈاکٹر کے لیے اسامیوں میں اضافے سے متعلق تھا، اس حقیقت کے باوجود کہ 5 ہزار دانتوں کے ڈاکٹر بے روزگار ہیں، گزشتہ 15 برسوں میں سندھ حکومت نے دانتوں کے ڈاکٹر کے لیے ایک بھی آسامی کا اعلان نہیں کیا۔اس حوالے سے وزیر صحت متعدد بار کہہ چکی ہے کہ وہ بلیک میل نہیں ہونگی۔