اسلام آباد میں سڑکوں کی بندش کا معاملہ، وزارت داخلہ کے حکام عدالت طلب
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)عدالت نے اسلام آباد میں پی ٹی آئی دھرنے کے باعث سڑکوں کی بندش کے خلاف کیس میں وزارت داخلہ حکام کو طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں اسلام آباد کے تاجروں کی پی ٹی آئی دھرنا کے باعث سڑکوں کی بندش کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے وزارت داخلہ حکام کو پیرکو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ کا جوائنٹ سیکریٹری سطح کا افسر پیر کو پیش ہوں۔چیف جسٹس عامر فاروق نے اسلام آباد کے تاجروں کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزاروں کی جانب سے سردار عمر اسلم ایڈووکیٹ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ڈپٹی اٹارنی جنرل عظمت بشیر تارڑ عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ اپریل میں حکومت کی تبدیلی کے بعد سے اب تک احتجاج کیے جارہے ہیں، آزادی مارچ دھرنا کا اعلان اور قائدین کی ہدایت پر سڑکیں بند کردی گئیں۔
درخواست گزار کی جانب سے یہ مؤقف بھی اپنایا گیا کہ شہریوں اور تاجروں کو مشکلات کا سامنا ہے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔ استدعا ہے کہ حکومت کو سڑکیں خصوصاً موٹروے پر ٹریفک روانی برقرار رکھنے کی ہدایت کی جائے اورپی ٹی آئی کو پابند کیا جائے دھرنا اور جلسہ کا انعقاد اسلام آباد سے باہر کریں۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ حکام کو پیر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
دوسری جانب راولپنڈی کے مختلف مقامات پر سیاسی جماعت کے احتجاج سے راستوں اور تعلیمی اداروں کی بندش کے معاملے پر لاھور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس مرزا وقاص رؤف نے درخواست پر سماعت کی۔سماعت کے دوران کمشنر، ڈی سی، ایس ایس پی اوردرخواست گزار بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے کہا کہ احتجاج کے باعث کہاں کہاں راستے بند ہیں اور آپ نے کیا کیا ہے؟انتظامی افسران نے جواب دیا کہ سارے رستے کھول دیے ہیں کہیں سے کوئی رستہ بند نہیں ہے۔جسٹس مرزا وقاص رؤف نے درخواست پر سماعت 16نومبر تک ملتوی کردی اورکہا کہ لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق متاثر نہ ہوں ہمیں انشورکریں۔