وہ کون سے اوقات ہیں جن میں پانی پینے سے گریز کرنا چاہیئے؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اگر اچھی صحت چاہیئے تو زیادہ سے زیادہ پانی پینا ضروری ہے، ممکن ہو تو دن میں 8 گلاس پانی پینا چاہیئے مگر چند مخصوص اوقات ہیں جن میں اگر پانی پینے سے گریز کیا جائے تو بہتر ہے بصورت دیگر آپ کو مختلف صحت کے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔
سونے سے قبل
سونے سے قبل پانی پینے سے گریز کیا جائے کیونکہ پانی پینے سے پیٹ بھر جاتا ہے اور نیند آنے میں وقت لگ سکتا ہے۔
اس کے علاوہ جیسا آپ کو علم ہوگا کہ دن کے مقابلے میں رات کو گردے اپنے افعال سست روی سے سرانجام دیتے ہیں جس کی وجہ سے صبح اٹھنے پر چہرے، ہاتھوں اور پیروں کے سوجنے کی شکایت کا سامنا ہوسکتا ہے اور رات کو سونے سے قبل پانی پینا ایسے افراد میں یہ مسئلہ بڑھا سکتا ہے۔
ورزش کے دوران
ورزش کے دوران پانی پینے سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ ورزش کرتے ہوئے جسمانی درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے جس سے گرمی کا احساس ہوتا ہے مگر جب آپ خود کو ٹھنڈا کرنے کے لیے زیادہ پانی پیتے ہیں تو جسم کے مختلف درجہ حرارت کے باعث پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔اس وجہ سے سردرد، متلی، سرچکرانے، پیٹ پھولنے وغیرہ کی شکایت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
مرچوں کا احساس کم کرنے کی کوشش
زیادہ مرچ مصالحے والے کھانے کے بعد اگر جلن کا احساس ہو رہا ہو تو پانی پینے سے گریز کرنا چاہیے۔
مرچوں میں موجود ایک مالیکیول اسی وقت تحلیل ہوتا ہے جب پانی کی جگہ ٹھوس سیال جیسے دودھ کو پیا جائے۔اگر مرچوں کے اوپر پانی پیا جائے تو وہ مالیکیول برقرار رہتا ہے اور منہ سے غذائی نالی تک پھیل سکتا ہے جس سے صورتحال زیادہ بدتر ہوسکتی ہے اور آپ کو متلی کی شکایت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
نہانے یا تیراکی سے قبل
اگر آپ تیراکی کرنے یا پھر نہانے جا رہے ہوں تو کم از کم آدھے گھنٹے قبل پانی کا استعمال ترک کردیں۔ تاہم سوئمنگ کے دوران جب آپ کا جسم پانی کے درجہ حرارت کے مطابق ہوجائے اس کے بعد جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے پانی کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔