اگرآپ کے گھر میں یہ کام ہورہے تو آپ برباد ہوجاؤ گے ساری برکتیں ختم ہوجائیں گی،کچھ باقی نہیں بچے گا،جانیں
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اگر آپ کے گھر میں یہ کام ہورہے ہیں تو آج ہی ان کاموں روک دیں ورنہ کہیں آپ کا گھر غربت میں ہی نہ ڈوب جائے کہیں آپ کے گھر میں مہتاجی نہ آجائے اور کہیں آپ پر تنگدستی نہ آجائے اور کہیں آپ کے گھر کی برکتیں ان کاموں کی وجہ سے دور نہ ہوجائیں اس لیے ہم آپ کو جن کاموں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں ان کاموں کو بڑے غور سے سنیں اور ان کاموں کو آج ہی روک دیں تاکہ آپ مذکورہ پریشانیوں سے محفوظ رہ سکیں اور اسپیغام کو اپنے تمام چاہنے والوں کیساتھ لازمی شیئر کریں تاکہ وہ بھی ان کاموں سے اپنے آپ کو دور رکھ سکیں یہ تمام کام ایسے ہیں کہ جن کیوجہ سے گھر کی برکتیں اُٹھنا شروع ہوجاتی ہیں اور جب برکتیں اُٹھتی ہیں تو غربت اور تنگدستی ہی مقدر بنتی ہے پیارے دوستو چلیے آپ کو بتاتے ہیں کہ یہ کام کونسے ہیں . . ان کاموں میں سب سے پہلا کام ہے زیادہ سونے کی عادت اس انسان کا حافظہ بھی کمزور ہوتا ہے اور زیادہ سونے کیوجہ انسان کے اندر سستی اور کاہلی پیدا ہوتی ہے جس کیوجہ سے انسان عبادت میں بھی سستی کرنے لگتا ہے اور زیادہ سونے کی عادت کیوجہ سے زیادہ تر لوگوں کی فجر کی نماز قزا ء ہوجاتی ہے ایسے لوگ رات کو دیر سے سوتے ہیں اور صبح دیر سے جاگتے ہیں جس کیوجہ سے ان کے گھر کی برکتیں اُٹھ جاتی ہیں یاد رہے کہ فجر کی نماز کا وقت برکتوں کا وقت ہے اس وقت اللہ کی برکت اور رحمت نازل ہوتی ہے اور رزق کے فرشتے آسمانوں سے بندوں کا رزق لیکر آتے ہیں اور جولوگ اس وقت میں بھی غفلت کی نیند سورہے ہوتے ہیں تو ان کے گھروں سے برکت ختم ہوجاتی اور یوں تنگدستی ان کا مقدر بنتی ہے اس لیے آپ بھی اس کام کے عادی تو آج ہی اس کام کو ترک کردیں .
اسی طرح سے رات ننگے سر سونے حضرات اور خواتین بھی اس بات کی احتیاط کریں کہ رات کو ننگے سر نہیں سونا چاہیے خاص طور پر خواتین اس بات کا خیال رکھیں اور رات کو دوپٹا لیکر سوئیں ننگے سر سونا بھی درست نہیں ہے اور یہ بھی گھر میں تنگدستی کی ایک وجہ ہے اسی طرح سے بے حیائی بھی ایسا کام ہے جس سے گھر کی برکت اُٹھ جاتی ہے .
اکثر لوگ راستوں میں ارد گرد کھڑے ہوکر یا بیٹھ کر پیشاب کررہے ہوتے ہیں اور اس بات کا خیال نہیں کرتے کہ حیاء نصف ایمان ہے اور ایسا کرنے رزق میں تنگی آسکتی ہے اور گھر میں بے برکتی اور غربت کی ایک بڑی وجہ نماز میں سستی ہے جس گھر میں لوگ نماز میں سستی کرتے ہیں اس گھر میں برکت نہیں ہوتی اور غربت اس گھر میں ڈیرے ڈال لیتی ہے فجر کی نماز کے بعد مسجد سے جلد نکل کر جانے سے بھی منع کیا گیا ہے فجر کی نماز کے بعد انسان کو چاہیے وہ قرآن کی تلاوت کرے . ذکر اذکار کرے اور مسجد سے فوراً نہ نکلے بلکہ یہ کوشش کرنی چاہیے . کہ سورج طلوع ہوجانے کے بعد مکروح وقت ختم ہوجائے . تودو رقعت نماز صلوۃ ِ اشراک پڑھ کر آئے اس کی بھی بڑی فضیلت ہے . والدین کو ان کے نام سے پکارنا بھی گھر میں غربت لاتا ہے اکثر لوگ اپنے والدین کا نام لیکر ان کو پکارتے ہیں چاہے یہ لاڈ پیار میں بے تکلفی کیوجہ سے ہو لیکن یہ عادت ہے جو گھر میں تنگدستی کا سبب ہے اسی لیے اس سے بھی اجتناب کرنے کی ضرورت ہے .
بیت الخلاء میں وضو کرنا بھی گھر کے اندر سے برکت کو ختم کرتا ہے اور یہ بھی ایسی عادت ہے کہ جس میں اکثر لوگ مبتلا ہیں کیونکہ گھروں کے اندر جو اٹیچ باتھ بنائے جاتے ہیں ان میں لیٹرین اور غسل کی جگہ ایک ہی جگہ بنائی جاتی اور وضو بھی اسی بیت الخلاء میں کیا جاتا ہے وضو کی جگہ الگ سے بنانی چاہئے اور وضو کسی پاک جگہ پر کرنا چاہئے اگر آپ بھی ایسا کرتے ہیں تو اس کام آج ہی روک دیں اور وضو پاک جگہ پر کیا کریں تاکہ گھر میں برکتیں آئیں . دستر خوان پر کھانے پینے کی اشیاء کو چھوڑ دینا اور انہیں اچھی طرح سے صاف نہ کرنا بھی ایسی عادت ہے جو کہ گھر سے برکت کو دور کرتی ہے اس لیے چاہیے کہ دستر خوان کو اچھی طرح سے صاف کیا جائے . اور وہ جو ذرے دسترخوان پر گر جائیں تو ان کو فوری طور پر اُٹھا لینا چاہیے ان کو دسترخوان پر ویسے ہی چھوڑ دینا اور دسترخوان میں لپیٹ دینا درست نہیں اس سے ہی آپ پر تنگدستی اور غربت آسکتی ہےاور دسترخوان کو اُٹھائیں تو دسترخوان کو اُٹھانے کی دعا لازمی پڑھیں ایک اور کام جو کہ عموماً طو ر گھروں میں کیا جاتا ہے وہ ہے پیاز اور لہسن کے چھلکوں کو جلا دینا اکثر اوقات وہ خواتین جو گھر مٹی کے چولہوں میں لکڑیاں جلاتی ہیں انکی یہ عادت ہوتی ہے کہ وہ پیاز اور لہسن چھیلنے کے بعد انکے چھلکوں کو چولہے میں جلادیتی ہیں اس کام سے سختی سے منع کیا جاتا ہے اس لیے اگر آپکے گھر میں یہ کام ہوتا ہے تو اس کام کو لازمی روک دیں اکثر خواتین کپڑے سے جھاڑو کا کام لیتی ہیں اور جھاڑو کی بجائے کپڑے سے صفائی کرتی ہیں یہ عادت بھی ٹھیک نہیں اس سے بھی اجتناب کرنا چاہیے اور رات کے وقت جھاڑو لگانے سے بھی اجتناب کرنا چاہیے . اسی طرح سے کوڑے کو گھر میں رکھ کر چھوڑنا یہ بھی گھر سے برکت اُٹھنے کا سبب ہے ا س لیے چاہیے کہ کوڑے کو گھر سے جتنا جلدی ہو باہر پھینک دیں اور کوڑے کو گھر میں زیادہ دیر کیلئےنہیں چھوڑیں دروازے کے کسی حصے سے ٹیک لگا کر کھڑا ہونا بھی ایسا کام ہے جس سے منع کیا گیا ہے . اور یہ کام بھی گھر میں بے برکتی کا سبب ہے اس لیے ایسا کرنے سے بھی اجتناب کرنا چاہیے .
اسی طرح سے پہنے ہوئے کپڑے کو سی لینا بھی ایسا کام ہے کہ جس سے منع کیا جاتا ہے اگر کپڑے کو سینے کی نوبت آئے تو چاہیے کہ کپڑا اُتار کر اُس کو سِیا جائے اور اس کے بعد اُس کو پہنا جائے اور اسی طرح پہنے ہوئے کپڑوں سے منہ صاف کرنا بھی ایسی عادت ہے کہ جس سے گھر کی برکت ختم ہوجاتی ہے اور یہ عادت بھی بہت عام ہے اور اگر ٹاول نہ مل رہا ہو تو کپڑوں کے ساتھ بھی منہ صاف کردیا جاتا ہے . گھر کے اندر مکڑی کے جالوں کو لگے ہوئے چھوڑنا بھی گھر سے برکت اُٹھنے کا سبب ہے تکیہ کے اوپر بیٹھنا بھی درست نہیں ہے اکثر لوگ تکیے پر بیٹھ جاتے ہیں اور پھر اُسی تکیے پر سر رکھتے ہیں یہ کام بھی ایسا ہے کہ جوکہ درست نہیں اس سے بھی اجتناب کرنا چاہیے ایک اور کام جو گھر میں غربت اور تنگدستی کا سبب ہے وہ یہ کہ روٹی کو دانتوں سے کُتر کر کھانا ہے یاد رہے کہ ہمیشہ روٹی کو توڑ کر لقمہ بنا کر کھانا چاہیے دانتوں سے کاٹ کر نہیں کھانا چاہیے آج کل ہمارے معاشرے میں بہت سی کھانے کی چیزیں ایسی موجود ہیں کہ جن کو دانتوں سے کاٹ کر کھایا جاتا ہے مثلاً برگر ،شوارما وغیرہ . یہ ایسی چیزیں ہیں جن کو زیادہ تر دانتوں سے کاٹ کر کھایا جاتا ہے . اس سے بھی اجتناب کرنا چاہیے . خواتین اکثر اپنے بچوں کو بُرا بھلا کہتی ہیں اور ان کو بددعائیں دیتی ہیں یہ بھی ایسا کام ہے جس سے گھر میں تنگدستی آتی ہے اور خواتین کی یہ بھی عادت ہوتی ہے کہ وہ تنگدستی کے گانے گاتی رہتی ہے اور ناشکری کی باتیں کرتی ہیں یہ بھی ایسا کام ہے جو گھر سے برکت کو ختم کرتا ہے اور گھر میں غربت لاتا ہے ٹوٹی ہوئی کنگھی استعمال کرنا بھی ایسا کام ہے کہ جس سے منع کیا گیا ہے اگر آپ کے گھر میں بھی کنگھی ٹوٹی ہوئی ہے تو آج ہی اس کنگھی کو پھینک دیں اور نئی کنگھی لیکر آئیں اور وہی استعمال کیا کریں کپڑے کھڑے ہوکر پہننا بھی ایسی عادت ہے جس سے منع کیا گیا ہے اس لیے کوشش کیا کریں کہ جب بھی کپڑے پہنیں تو بیٹھ کر پہنا کریں . کھڑے ہوکر کپڑے نہ پہنیں اندھیرے میں کھانا کھانا بھی ایسا کام ہے . جس سے گھر کی برکت اُٹھ جاتی اور گھر میں غربت آتی ہے . اس لیے جب بھی کھانا کھائیں تو روشنی کا انتظام کرکے کھایا کریں . اور دروازے میں بیٹھ کر کھانا کھانے سے بھی منع فرمایا گیا ہے . اور میت کیساتھ بھی کھاناکھانے سے منع کیا گیا ہے . اورجنابت کے بعد یا احتلام کے بعدغسل کے بغیر ہی کھانا کھانا یہ بھی گھر میں غربت آنے کی بڑی وجہ ہے اکثر لوگ اس کی پرواہ نہیں کرتے اور غسل کرنے میں سستی کرتے ہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے اگر آپ ایسا کرتے ہیں تواس کام سے آج ہی توبہ کر یں اور اس کام سے باذ آجائیں . دوستویہ تمام کام ایسے ہیں جو کہ گھر میں برکت کو ختم کرنے والے اور گھر میں تنگدستی اور غربت کا سبب ہیں ان کاموں کیوجہ سے گھر میں پریشانیاں آتیں ہیں . اس لیے چاہیے کہ اپنے گھروں میں دیکھا جائے اگر ایسے کام موجود ہیں تو ان کو روکا جائے تاکہ ہمارے گھر بے برکتی سے محفوظ رہیں .