اسلامیہ کالج کی عمارت خالی کرانے کا حکم نامہ کیوں جاری ہوا؟
کراچی (قدرت روزنامہ)اسلامیہ کالج کراچی کی عمارت خالی کرانے کے لئے درخواست گزار مرید علی شاہ نے 22 سال قبل عدالت سے رجوع کیا تھا جس پر فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے عمارت کو خالی کروانے کا حکم جاری کردیا۔کالج کی عمارت سے متعلق یہ قانونی جنگ 22 سال سے جاری ہے۔
سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی نیشنلائزیشن پالیسی کے تحت کالج اور زمین تحویل میں لی گئی تھی تاہم تعلیمی اداروں کی نیشنلائزیشن پالیسی ختم ہونے پر درخواست گزار مرید علی شاہ نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ انہوں نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ نیشنلائزیشن پالیسی ختم ہونے کے بعد کالج کی عمارت اور زمین واپس دلائی جائے۔
2018 میں رینٹ کنٹرولر نے عمارت خالی کرانے کے احکامات جاری کیے تھے، جسے سندھ ہائی کورٹ نے برقرار رکھا۔حکومت سندھ اور اساتذہ نے فیصلے کو 2019 میں سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
لیکن سپریم کورٹ نے ایک بار پھر رینٹ کنٹرولر کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے 2019 میں حکومت سندھ اور کالج انتظامیہ سے قبضہ خالی کرانے کا حکم دیا تھا۔حکومت سندھ نے مزید قانونی کارروائی کی، تاہم اکتوبر 2022 میں تمام قانونی معاملات نمٹا دیے گئے۔