لاہور(قدرت روزنامہ) وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں چینی کی پیداوار شروع کرنے میں تاخیر کا نوٹس لے لیا ہے . تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے ملک بھر میں چینی کی پیداوار شروع کرنے میں تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت خزانہ کو شوگر انڈسٹری کے مسائل حل کرنے کی ہدایت کردی ہے .
وفاقی وزارت خزانہ نے شوگرملز ایسوسی ایشن کے وفد کو آج اسلام آباد بلالیا ہے، جس کی نمائندگی مرکزی چیئرمین عاصم غنی عثمان کریں گے اور حکومت کی نمائندگی وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کریں گے . پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عاصم غنی عثمان کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں دس لاکھ ٹن سرپلس چینی کی ایکسپورٹ پر بات ہوگی .
عاصم غنی عثمان نے کہا کہ اس سال 80 لاکھ ٹن چینی کی پیداوار متوقع ہے . چینی کی برآمد کی اجازت ملنے کے بعد ہی شوگر ملز چلانا ممکن ہے . چیئرمین شوگر ملز ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ چینی ایکسپورٹ کیے بغیر کاشتکاروں کو 300 روپے فی من گنے کی ادائیگی ممکن نہیں، امید ہے کہ آج مذاکرات میں مسائل حل ہوجائیں گے .
چیئرمین شوگر ملز ایسوسی ایشن
دو روز قبل پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین عاصم غنی نے پریس کانفرنس میں کہا تھاکہ اس وقت شوگر انڈسٹری کے نامناسب حالات چل رہے ہیں . 30 نومبر تک کرشنگ سیزن شروع کرنا لازم ہے .
عاثم غنی نے کہا کہ شوگر ملز کے پاس پہلے ہی چینی کے فاضل اسٹاکس موجود ہیں . ایک لاکھ ٹن سے زائد چینی اسٹاک میں موجود ہے . ہمارے پاس 15 جنوری تک چینی کا اسٹاک موجود ہے . 10 لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت نہیں دیتے تو کرشنگ ممکن نہیں .
چیئرمین شوگر ملز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ ہماری کوئی ضد نہیں ،ہم حق بات کر رہے ہیں . پیداواری لاگت میں بہت اضافہ ہو چکا ہے، ہم نے شوگرملز چیریٹی کے لیے نہیں لگائیں ، کاروبار کر رہے ہیں . عاصم غنی نے مزید کہا کہ چینی سستی دینی ہے تو چینی سے سیلز ٹیکس ختم کر دیا جائے . چینی برآمد کیے بغیر ہم شوگر ملز نہیں چلا سکیں گے . ہم کاشتکاروں کے ساتھ کھڑے ہیں ، برآمد کی اجازت مل جائے تو کوئی طبقہ متاثر نہیں ہو گا .