کراچی میں سرد ہواؤں کی آمد، سردی بڑھنے کا امکان

کراچی (قدرت روزنامہ)شہر قائد میں سرد ہواؤں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور محکمہ موسمیات نے 24 نومبر سے شہر قائد میں سردی بڑھنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں سرد ہوائیں چلنے کا آغاز ہوگیا ہے اور صبح سویرے گھروں سے اپنے اپنے کاموں کو نکلنے والے افراد اور اسکول جانے والے بچوں کا گھر سے باہر ٹھنڈی ہواؤں نے استقبال کیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج کم سے کم درجہ حرارت 18.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہونے کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ شہر میں ہوا میں نمی کا تناسب 64 فیصد ریکارڈ کیا گیا جبکہ اس وقت 11 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے شمال مشرقی ہوا چل رہی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج مطلع صاف رہے گا البتہ بارش کا کوئی امکان نہیں ہے، شام میں گرد آلود ہوائیں چل سکتی ہیں جبکہ شہر کی راتیں خنک ہونا شروع ہوگئی ہیں۔
رواں سال معمول سے زیادہ سردی پڑنے کا امکان
پاکستان بھر میں رواں سال معمول سے زیادہ سردی پڑنے کا امکان ہے۔اس حوالے سے سردار سرفراز چیف میٹرولوجسٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں رواں سال موسم سرما معمول سے زائد سرد ہوگا ۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی میں سرد موسم کا آغاز نومبر کے وسط سے ہوگا جس دوران راتیں سرد ہونا شروع ہوجائینگی جبکہ نومبر کے آخر تک دن کے درجہ حرارت میں بھی خاطر خواہ کمی ہونا شروع ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں بھی رواں سال سردی زیادہ پڑ سکتی ہے لیکن اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اکتوبر کا مہینہ ہمیشہ گرم ہوتا ہے تاہم گرمی کی شدت میں کمی نومبر کے پہلے ہفتے سے آنا شروع ہو جائے گی۔
شہر میں موسم کی بدلتی رت، فضائی آلودگی میں اضافہ
دوسری جانب دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور پہلے اور کراچی تیسرے نمبر پر آگیا ہے۔دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دہلی دوسرے نمبر پر آگیا جبکہ لاہور کی فضا کو شدید خطرناک حد تک مضر صحت قرار دے دیا گیا اور کراچی میں فضا کو شہریوں کے لیے غیر صحتمند قرار دیا ہے۔
ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور کی فضا میں آلودہ زرات کی مقدار 346 پرٹیکیولیٹ میٹر ریکارڈ جبکہ کراچی کی فضا میں آلودہ زرات کی مقدار 194 پرٹیکیولیٹ میٹر ریکارڈ کی گئی۔
درجہ بندی کے مطابق 151 سے 200 درجے تک آلودگی مضر صحت ہے،201 سے 300درجے تک آلودگی انتہائی مضر صحت ہے۔واضح رہے کہ 301 سے زائد درجہ خطرناک آلودگی کو ظاہر کرتا ہے، ماہرین صحت نے سانس اور دمہ کے مریضوں کو احتیاط کی ہدایت دی ہے۔