آدمی کو جنگل میں برہنہ لڑکی مل گئی برہنہ لڑکی مل گئی برہنہ لڑکی مل گئی، دوستوں کی مدد سے اسے پکڑا تو یہ کون نکلی؟ حیران کن کہانی
پنوم پنہ(قدرت روزنامہ)ایشیائی ملک کمبوڈیا میں جنگل میں کام کرنے والا ایک آدمی پریشان رہتا تھا کیونکہ اس کے لنچ باکس سے کھانا اکثر غائب ہو جاتا تھا، حالانکہ جنگل میں اس کے علاوہ اور کوئی وہاں ہوتا بھی نہیں تھا۔ ایک دن وہ چھپ کر بیٹھ گیا تاکہ کھانا چوری کرنے والے شخص کو پکڑ سکے اور کچھ ہی دیر بعد ایسا منظر آنکھوں کے سامنے تھا کہ آدمی کی حیرت کی انتہاءنہ رہی۔ وہ ایک برہنہ لڑکی تھی، جو دبے پاﺅں آئی اور آدمی کے لنچ باکس سے کھانے کی چیزیں چوری کرکے بھاگ گئی۔ اس لڑکی کا پورا جسم مٹی سے لتھڑا ہوا تھا جیسے وہ سالوں سے جنگل میں ہی رہ رہی ہو۔ آدمی نے اپنے چند دوستوں کو اکٹھا کیا اور ان کی مدد سے اس لڑکی کو پکڑ کر مقامی حکام کے پاس لے گیا۔ یہ واقعہ 2017ءمیں پیش آیا تھا اور اب اس لڑکی کی جنگل میں زندگی گزارنے کی انتہائی دلدوز کہانی سامنے آ گئی ہے۔ڈیلی سٹار کے مطابق 2017ءمیں ان لوگوں نے اس لڑکی کی ایک تصویر بنا کر فیس بک پر پوسٹ کی تھی جو بہت وائرل رہی اور لوگ اس لڑکی کے بارے میں مزید جاننے کی جستجو کرتے رہے۔ درحقیقت یہ لڑکی گزشتہ 20سال سے اس جنگل میں اکیلی رہ رہی تھی۔ یہ ایک پولیس اہلکار کی بیٹی تھی جو دو دہائیاں قبل لاپتہ ہو گئی تھی اور اس کے بعد اس کا کبھی کوئی سراغ نہیں ملا۔ جب اس لڑکی کے پکڑے جانے کی خبر سامنے آئی تو اس کا باپ بھی وہاں پہنچ گیا۔ اس نے اپنی بیٹی کی ایک شناختی علامت بتائی۔ اس نے بتایا کہ اس کی ایک کلائی پر زخم کا نشان ہے۔ جب دیکھا گیا تو واقعی اس لڑکی کی کلائی پر زخم کا نشان موجود تھا۔رپورٹ کے مطابق باپ نے بتایا کہ اس کی بیٹی کا نام روشوم ہے جو 1998ءمیں لاپتہ ہو گئی تھی۔ تب اس کی عمر 8سال تھی۔ وہ ہماری بھینسوں کو لے کر جنگل میں گئی۔ شام کو بھینسیں واپس آ گئیں لیکن روشوم اس کے بعد کبھی نہیں لوٹی۔ روشوم معجزانہ طور پر اتنے سالوں تک جنگل میں محفوظ رہی اور حقیقی ٹارزن یا موگلی کی سی زندگی گزارتی رہی۔ حکام نے مکمل چھان بین کے بعد روشوم کو اس کے باپ کے حوالے کر دیا جو اسے اپنے گھر لے گیا۔ روشوم اب تک اپنی اس نئی زندگی کو مکمل طور پر قبول نہیں کر پائی ہے اور اپنے گھر والوں کے ساتھ بھی کچھ اجنبیت کا سا سلوک کرتی ہے۔ اس کی واپسی پر اس کا طبی معائنہ کرایا گیا تھا جس میں معلوم ہوا کہ اسے کچھ نفسیاتی عارضے لاحق ہیں، چنانچہ اس کا علاج بھی چل رہا ہے۔ اب بھی لڑکی بار بار جنگل کی طرف بھاگ جانے کی کوشش کرتی ہے جس کی وجہ سے اسے ہمہ وقت نگرانی میں رکھا جا رہا ہے۔ ایک بار وہ غائب ہو گئی اور پھر کئی دن بعد خود ہی واپس لوٹ آئی تھی۔ اب روشوم خود سے نہانا اور کھانا پینا سیکھ چکی ہے اور اس کی حالت کافی بہتر ہو چکی ہے۔