سیلاب زدہ ڈیرہ اللہ یار میں ملیریا وبا ایک بار پھر شدت اختیار کرنے لگی


موسم بدلتے ہی ٹائیفائیڈ، کھانسی، نزلہ، زکام اور سانس کی بیماریوں کے بھی سیکڑوں کیس سامنے آگئے
ڈیرہ اللہ یار(قدرت روزنامہ) سیلاب زدہ ڈیرہ اللہ یار میں ملیریا وبا ایک بار پھر شدت اختیار کرنے لگی، موسم بدلتے ہی ٹائیفائیڈ، کھانسی، نزلہ، زکام اور سانس کی بیماریوں کے بھی سیکڑوں کیس سامنے آگئے، سرکاری اور نجی اسپتالوں میں مریضوں کا رش بڑھ گیا، ایم ایس ڈی ایچ کیو ڈاکٹر محمد رمضان عمرانی نے کہا ہے کہ جب تک سیلابی پانی کا نکاس نہیں ہوتا ملیریا پر قابو پانا ناممکن ہے
رپورٹ کے مطابق ڈیرہ اللہ یار میں ایک ماہ کے وقفے کے بعد ایک بار پھر ملیریا وبا شدت اختیار کرنے لگی ہے سردی شروع ہوتے ہی ملیریا کے کیسز میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے کو آرہا ہے جبکہ ٹائیفائیڈ، کھانسی، نزلہ، زکام اور سانس کی بیماریوں کے بھی درجنوں کیسز سامنے آرہے ہیں ملیریا اور دیگر امراض کا شکار کمسن بچے خواتین اور بوڑھے ہو رہے ہیں سرکاری اور نجی اسپتالوں میں مریضوں کا رش معمول سے چار گنا زیادہ بڑھ گیا ہے
ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال ڈیرہ اللہ یار کی یومیہ او پی ڈی 25 سو سے تجاوز کر گئی میل اور فی میل وارڈز میں مریضوں کے لیے بیڈ بھی کم پڑ گئے سیلاب کے بعد شہر اور دیہات میں مچھروں کی بھی بہتات ہے خیموں اور کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے والے سیلاب متاثرین کی مشکلات میں بھی بے تحاشہ اضافہ ہوگیا
میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈی ایچ کیو اسپتال ڈیرہ اللہ یار ڈاکٹر محمد رمضان عمرانی نے بتایا کہ ملیریا وبا کی شدت میں اضافہ سیلابی پانی کا موجود ہونے کے باعث ہے چار ماہ گزر جانے کے باوجود شہر کے گنجان آبادی کے علاقے شہید مراد کالونی سمیت دیگر سیکڑوں دیہات میں تاحال سیلابی پانی موجود ہے جہاں پر مچھروں کی افزائش نسل ہو رہی ہے زہریلے مچھروں کے کاٹنے سے ملیریا پھیل رہا ہے ڈی ایچ کیو اسپتال میں یومیہ طور پر ملیریا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے تاہم ملیریا سے ہونے والی اموات کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔