اتنی لمبی قبر ۔۔ ان بزرگ کی دو قبریں کیوں ہیں؟ سیالکوٹ میں واقع ان بزرگ کی پُر اسرار کہانی


لاہور (قدرت روزنامہ)پاکستان میں خصوصاً پنجاب میں نہ جانے کتنے پیروں کے مزار ہیں یہ آج تک کسی گنتی میں نہیں آئے ہیں۔ ایسے ہی پیر غازی کا مزار ہے جن کے بارے میں کم ہی لوگ جانتے ہیں۔ علاقے کے لوگوں نے ان سے متعلق ایک نجی ویب کو دیے گئے انٹرویو میں کچھ ایسی باتیں بتائیں جو حیران کُن ہیں۔
حضرت غازی پیر کا سلسلہ نسب بزرگوں کے مطابق 1200 سال قبل ہجری سے ملتا ہے، لیکن یہ بات سچ ہے یا نہیں اس پر حتمی کوئی بیان نہیں دیا جاسکتا۔ بہرحال حضرت غازی پیر کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ ان کی دو قبریں ہیں اور یہ دونوں الگ الگ مقامات پر ہیں ایک سیالکوٹ میں اور دوسری شور کوٹ میں ہے۔ کسی جنگ کے دوران ان کا سر الگ ہونے سے متعلق بھی بتایا جاتا ہے کہ صرف دھڑ باقی رہ گیا تھا اور یہ پردہ فرماگئے تھے۔
ان کی قبر کی لمبائی 10 فٹ سے زیادہ بتائی جاتی ہے جہاں لوگ صرف یہ دیکھنے کے لیے ہی جاتے ہیں۔ البتہ منتوں مرادوں کا سلسلہ اس جگہ نہ ہونے کے برابر ہے۔


ان سے متعلق یہ بھی مشہور ہے کہ یہ سیالکوٹ کے جس قلعے میں واقع ہے اس کی بار بار تعمیر کروائی جاتی ہے مگر یہ تعمیر کے فوراً بعد خود بخود ٹوٹ جاتی ہے، ان کے مزار پر لیکن کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔ ان کے مزار سے منسلک قلعے کا سب سے بڑا قبرستان ہے جس کا رقبہ 4 مربع میٹر ہے۔ ان کا عرس 31 مارچ کو لگتا ہے ایک دن مرد حضرت اور دوسرے مرد خواتین کیلئے لگتا ہے۔