اعظم سواتی کی بلوچستان پولیس کے ہاتھوں گرفتاری پر عمران خان کا ردِعمل


لاہور(قدرت روزنامہ) سینیٹر اعظم سواتی کی بلوچستان پولیس کے ہاتھوں گرفتاری اور انہیں کوئٹہ لے جانے پر عمران خان نے ردِعمل دیا ہے . چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ سینیٹر اعظم سواتی کے ساتھ جو انتقامی سلوک کیا جا رہا ہے،وہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے .

عمران خان نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ اعظم سواتی کو سینے میں شدید درد اور سانس کی تکلیف کے بعد صبح سویرے پمز منتقل کیا گیا،کوئٹہ پولیس نے ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار کئے بغیرسینیٹر کو ہسپتال سے ڈسچارج کرا کر گرفتار کر لیا،پولیس انکی جان خطرے میں ڈال کر لے گئی .
سابق وزیر اعظم نے اعظم سواتی کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے کہ ہمارا نظام انصاف اعظم سواتی کے بنیادی انسانی حقوق کی بار بار خلاف ورزیوں کو روکنے کیلئے آمادہ نہیں .
دوسری جانب تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ ہسپتال سے میڈیکل رپورٹس کا انتظار کیے بغیر یا ہائیکورٹ کے فیصلے کا انتظار کیے بغیر اعظم سواتی کو بلوچستان پولیس کے حوالے کر کے کوئٹہ لے جایا گیا .
شرمناک ہے کہ حکومت کس طرح بنیادی حقوق کی دھجیاں اڑا رہی ہے اور قانون کے مطابق عمل کرنے سے انکار کر رہی ہے . واضح رہے کہ تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کو متنازع ٹویٹ کیس میں بلوچستان پولیس نے گرفتار کر لیا،بلوچستان پولیس سینیٹراعظم سواتی کو کوئٹہ لے گئی . اعظم سواتی کو کچلاک جیل میں رکھا جائے گا،بلوچستان کے مختلف علاقوں میں درج مقدمات کی بنیاد پراعظم سواتی کو گرفتار کیا گیا .
جبکہ سینیٹر اعظم سواتی کو گزشتہ روز جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد نے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوانے کا حکم دیا تھا . جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد محمد شبیر بھٹی نے اعظم سواتی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کے لیے ایف آئی اے کی درخواست منظور کی . اسلام آباد کی عدالت نے متنازع ٹوئٹ اور اداروں کے خلاف بیان بازی کے کیس میں گرفتار سینیٹر اعظم سواتی کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے سے قبل ہی ایف آئی اے کی درخواست پر 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوایا .

. .

متعلقہ خبریں