تفصیلات کے مطابق ڈالر 165.25 پیسے پر ٹریڈ کر رہاہے . انٹر بینک میں ڈالر 8.5 فیصد بڑھ گیا ہے، مئی میں ڈالر 152 روپے 28 پیسے کی کم شرح پر ٹریڈ ہوا تھا . واضح رہے 30ستمبر 2020 کو ڈالر کی قدر میں 82 پیسے کا اضافہ ہوا تھا . ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کے بارے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی مختلف وجوہات ہیں جن میں دیگر عوامل کے ساتھ پاکستان کے پڑوس میں افغانستان میں کی صورتحال اہم ہے . جبکہ کرونا وائرس کی چوتھی لہر بھی مقامی کرنسی کے لیے ایک اور منفی رجحان کا سبب بنی ہے جس کی وجہ سے عدم اعتماد پیدا ہوا ہے . پاکستان کو انٹرنیشنل مونیٹری فنڈز کی جانب سے دو ارب 75کروڑ ڈالرز مل گئے ہیں ، سٹیٹ بینک نے بھی آئی ایم ایف سے فنڈز ملنے کی تصدیق کر دی . آئی ایم ایف نے حال ہی میں فنڈز مختص کئے تھے ، پاکستان کو یہ فنڈز غیر مشروط طور پر فراہم کئے گئے ہیں . وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق آئی ایم ایف نے رکن ممالک کو مجموعی طور پر 650ارب ڈالرز منتقل کئے ہیں . اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رکن ممالک رقم کو غیرمشروط طور پر استعمال کر سکتے ہیں، قرض لینے والے ممالک پر منحصر ہے وہ اس رقم کو کس طرح استعمال کرتے ہیں . رقم زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے یا قرض ادائیگی کیلئے استعمال کی جا سکتی ہے . اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رقم کی منتقلی دنیا کو ویکسین کا شاٹ لگانے کے مترادف ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 165 روپے سے تجاوز کرگئی . چار ماہ کے دوران ڈالر 12.57 روپے مہنگا ہوگیا ہے .
متعلقہ خبریں