پلاسٹک کے کپ جراثیم کی منتقلی کا سبب بھی بنتے ہیں . ’یہ بڑی محفلوں میں استعمال کیے جاتے ہیں جہاں آپ کا کپ کوئی اور استعمال کرلیتا ہےاسی طرح آپ کسی اور کے کپ کو استعمال کر لیتے ہیں . جس سے آپ تک ممکنہ طور پر جراثیم پہنچ جاتے ہیں . ان کپوں کے کناروں میں یا ان کے نیچے ایک چھوٹا سا حصہ ہوتا ہے جہاں جراثیم اور تھوک جمع ہو سکتے ہیں . اگر آپ یہ کپ سارا دن یا کئی دن استعمال کرتے ہیں تو یہ بیکٹیریا کی نشوونما کا باعث بن سکتا ہے جس سے آپ کو بیماری کا خطرہ ہوسکتا ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سائنس کے اعتبار سے اور ماہرین کے مشورے کے مطابق پلاسٹک کا کپ یا پلاسٹک کا کوئی بھی برتن استعمال کرنا صحت کے لئے اچھا نہیں ہوتا ہے .
پلاسٹک کے برتنوں میں جب گرم کھانا ڈالا جاتا ہے کو اس دوران پلاسٹک پگھلتا اور ہمارے کھانوں میں شامل ہوجاتا ہے مثال کے طور پر پلاسٹک کپ کے ذریعے جذب ہونے والے پلاسٹک کی اوسطا مقدار فی کپ 3 ملی گرام ہے
پلاسٹک کا استعمال انسانی قوت مدافعت کو متاثر کرتا ہے .
متعلقہ خبریں