سندھ ہائیکورٹ کا سرکاری اسکولوں کی 150 من کتابیں کباڑ میں فروخت ہونے کا نوٹس
کراچی(قدرت روزنامہ) سندھ ہائی کورٹ نے اسکولوں کی خستہ حالی سے متعلق درخواست پر گھوٹکی میں سنڈھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی 150 من سرکاری کتابیں کباڑ میں فروخت کے انکشاف پر نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین اینٹی کرپشن کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔
جسٹس صلاح الدین پہنور پر مشتمل سنگل بینچ کے روبرو اسکولوں کی خستہ حالی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ عبد الوہاب ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ ڈہرکی میں کالج کی تعمیر کے فنڈز جاری ہیں مگر ایک اینٹ تک نہیں لگائی گئی۔
سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتابیں کباڑ میی فروخت ہونے کا انکشاف@MuradAliShahPPP @BBhuttoZardari #SindhGovt pic.twitter.com/SWOHSUP6p2
— Shahzad Sarwar (@R_ShahzadSarwar) December 13, 2022
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گھوٹکی کالج کی زمین سے تجاوزات کا خاتمہ کرائیں، سیشن جج گھوٹکی یقین بنائیں کہ کالج کی تعمیر کے کام کی سربراہی کریں۔ جسٹس صلاح الدین پہنور نے ہدایت کی کہ ڈی ایس آر رینجرز قبضہ ختم کرانے کے لیے مکمل فورس فراہم کریں۔
دوران سماعت گھوٹکی میں سنڈھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی 150 من سرکاری کتابین کباڑ میں فروخت کا انکشاف ہوا جس کا جسٹس صلاح الدین پہنور نے نوٹس لے لیا۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ دیانت دار افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے، کمیٹی ڈیڑھ سو من کتابوں کی کباڑ میں فروخت کی تحقیقات کرے۔
افسوس حکومت سندھ ۔ ۔ ۔ ۔ زندہ ہے بھٹو زندہ ہے شہید رانی محترمہ کی مونو گرام والی کتابیں بجاے کسی سندھ کے وارث کو ملتی بجاے اس کے کہ کباڑ خانے والے کو مل گئ اگر کسی سندھ کے غریب بچے کو ملتی تو وہ پڑتا لکھتا شعور آتا تو زرداری معافیہ کے منشور کو کون اجاگر کرتا۔ شیم شیم شیم pic.twitter.com/jd9LNvfyqn
— Muhammad Bin Zahoor 🇸🇦 🇵🇰 (@Muhammadbinza) December 11, 2022
عدالت نے گیارہویں اور بارہویں کلاس کی کتابوں کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بورڈ کو بھی طلب کرتے ہوئے چیئرمین اینٹی کرپشن کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔