والد کا بچپن میں انتقال ہو گیا تھا ۔۔ غریب ماں نے بیٹی کو پہلی مرتبہ افسر بنے دیکھا تو چھوٹے سے گھر میں کیا کام کیا جس نے سب کو رلا دیا؟ ویڈیو وائرل
جیکب آباد(قدرت روزنامہ)یہ نوکری کرنا میرخواب تھا۔ یہ الفاظ ہیں ملک کی پہلی ہندو ڈی ایس پی کے۔ان کا نام منیشا روپیتا ہے۔ یہ کہتی ہیں کہ میں سندھ کے علاقے جیک آباد کی رہنے والی ہوں، میں نے تمام تعلیم وہاں سے ہی حاصل کی ہے۔
لیکن وہاں عورتوں کی تعلیم کا بہت فقدان ہے اور اگر کچھ کر کے لڑکی ہائر ایجوکیشن تک چلی بھی جائے تو کہا جاتا ہے کہ صرف ڈاکٹر بنو اور اگر ایسا نہ ہوا تو تعلیم کا سفر ختم۔ڈی ایس پی منیشا کہتی ہیں کہ انہوں نے بھی ڈاکٹر بننے کیلئے میں نے میڈیکل کالج کا انٹری ٹیسٹ دیا تھا پر پاس نہیں ہو سکی۔ مگر ہمت نہیں ہاری یہی وجہ ہے کہ میں آج عزیز ملک پاکستان کی پہلی ڈی ایس پی ہوں۔
آگے بڑھنے سے پہلے آپکو یہ بھی بتا دیتے ہیں کہ ان کی والدہ نے اکیلے ان 5 بہن بھائیوں کو پالا اور بہت ہی اچھی تربیت کی کیونکہ جب یہ 13 سال کی تھیں تب ان کے والد کا انتقال ہو گیا تھا۔ یہاں یہ یاد رکھنا بھی بہت ضرور ہے کہ ان کی 3 بہنیں اس وقت ڈاکٹر ہیں جبکہ اکلوتا بھائی میڈیکل مینجمنٹ کی پڑھائی کر رہا ہے۔
مزید یہ کہ جب میں پولیس فورس میں آئی تو بہت سے لوگوں نے میری تعریف کی اور حوصلہ بڑھایا مگر کچھ لوگ ایسے تھے کہ یہ کچھ ہی دن میں واپس آجائے گی اور یہ فیلڈ چھوڑ دے گی۔
اس کے علاوہ ان کا ماننا ہے کہ ہمارے ملک میں سب سے زیادہ مختلف قسم کے حادثات کا شکار عورتیں ہی ہوتیں ہیں تو اس لیے زیادہ سے زیادہ خواتین پولیس میں آئیں۔