بیوی کے نام سے نہیں بلکہ اپنے نام سے پہچان بنائی، کچھ سیاسی خواتین کے شوہر جنہیں کم لوگ جانتے ہیں وہ کیا کرتے ہیں؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)جس طرح ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے اسی طرح ہر کامیاب عورت کے پیچھے ایک مرد کا ہاتھ ہوتا ہے۔ مگر ہمارے معاشرے میں بہت کم مرد ایسے دیکھے گئے ہیں جنہوں نے بیوی کو نہ صرف کامیاب ہوتے دیکھا اور اس کی کامیابی میں ہرہر مقام پر اس کا ساتھ دیا مگر کبھی بھی اس کی کامیابی کو اپنی شہرت کے لیے استعمال کرنے کی کوشش نہیں کی-

کامیاب پاکستانی سیاست دان خواتین کے شوہرعام طور پر سیاست ایسا شعبہ ہے کہ جس میں اگر کوئی عورت کامیاب ہوتی ہے تو اس کو بہت سارے مسائل سے گزرنا پڑتا ہے کیونکہ ہمارے ملک میں سیاست ایک کل وقتی کام ہے- اس وجہ سے اس میں حصہ لینے والی خواتین کو ملک کے مختلف حصوں میں نہ صرف سفر کرنا پڑتا ہے بلکہ دن کا ایک بڑا حصہ سیاست کو دینا پڑتا ہے جس سے ان کی گھریلو زندگی بری طرح متاثر ہوتی ہے- مگر ایسے وقت میں یہ شوہر ہی ہوتے ہیں جو اپنی بیویوں کو کامیاب بننے میں مدد دیتے ہیں- آج ہم آپ کو ایسے ہی کچھ گمنام شوہروں کے بارے میں بتائیں گے-
حنا ربانی کے شوہر فیروز گلزار

حنا ربانی جو پاکستان کی موجودہ وزارت خارجہ میں بطور وزیر اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں ان کا تعلق پاکستان کے معروف سیاسی خاندان سے ہے اور ان کے والد اور ان کے چچا نے سیاست میں بہت اہم کردار ادا کیا- ان کی شادی فیروز گلزار کے ساتھ 1999 میں ہوئی جن سے ان کے تین بچے بھی ہیں جن میں دو بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہے- حنا ربانی کے شوہر فیروز گلزار پیشے کے اعتبار سے بزنس مین ہیں۔حنا ربانی کھر کی مصروفیات کے ساتھ ساتھ ان کی سپورٹ ہر جگہ موجود رہی مگر وہ خود سیاسی طور پر ایکٹو نہیں ہیں-
شیریں مزاری کے شوہر تابش اعتبار حاضر

شیریں مزاری پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے دور میں بطور انسانی حقوق کے وزیر کے اپنے فرائض انجام دیتی رہی ہیں ان کے شوہر کا گزشتہ روز انتقال ہو گیا ہے- ان کے شوہر تابش اعتبار حاضر پیشے کے اعتبار سے بچوں کے ڈاکٹر تھے اور اسلام آباد میں اپنا پرائیویٹ کلینک چلاتے تھے- شیریں مزاری جو ہمیشہ ہی کسی نہ کسی وجہ سے خبروں کی شہ سرخیوں میں رہتی ہیں مگر ان کے مقابلے میں ان کے شوہر بہت محدود زندگی گزارنے کے شوقین تھے- ان کی مکمل سپورٹ ہر جگہ پر شیریں مزاری کے ساتھ نظر آتی تھی مگر انہوں نے ہمیشہ خود کو سیاست اور سیاسی معاملات سے دور رکھا- ان دونوں کے دو بچے ہیں جن میں ان کی بیٹی ایک سماجی ایکٹیوسٹ کے طور پر پہچانی جاتی ہیں اور بطور وکیل پریکٹس بھی کر رہی ہیں جبکہ ان کا بیٹا فٹبال کا کھلاڑی ہے اور اسی شعبے میں اپنا نام بنانے کا خواہشمند ہے-
ڈاکٹر یاسمین راشد کے شوہر راشد نبی مالک

ڈاکٹر یاسمین راشد پنجاب کی پاکستان تحریک انصاف کی صدر کے طور پر ایم پی اے ہونے کے ساتھ ساتھ وزير صحت بھی ہیں ان کی شادی راشد نبی ملک کے ساتھ 1972 میں ہوئی- ان کے سسرال والے معروف سیاسی لوگ تھے جن میں ان کے سسر ملک غلام نبی پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں وزیر تعلیم بھی رہ چکے تھے- اپنے سسر کی ہدایات کی روشنی میں ڈاکٹر یاسمین راشد نے سرکاری نوکری چھوڑ کر پاکستان تحریک انصاف میں قدم رکھا اور سیاست میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا- ان کے شوہر کی گمنامی کا یہ عالم یہ ہے کہ ان کے نام کے علاوہ ان کے بارے میں کسی قسم کی معلومات سامنے نہیں آسکی ہیں- مگر یاسمین راشد کی اس بہادری کا سبب ان کے سسرال والے اور ان کے شوہر کے علاوہ اور کوئی نہیں ہو سکتا ہے-
شرمیلا فاروقی کے شوہر حشام ریاض شیخ

شرمیلا فاروقی پاکستان پیپلز پارٹی کی خصوصی نشست پر ایم پی اے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی کے لیے ان کے خاندان کی بہت خدمات ہیں ان کے والد پاکستان اسٹیل کے سابق چئير مین بھی تھے- ان کی شادی 2015 میں حشام ریاض شیخ کے ساتھ ہوئي جو کہ پیشے کے اعتبار سے ایک بینکر ہیں اور وال اسٹریٹ کے ساتھ منسلک رہے ہیں اور حالیہ طور پر آصف علی زرداری کے معاشی امور کی نگرانی کرتے ہیں- ان دونوں کا ایک بیٹا بھی ہے حشام نے بھی سیاسی طور پر شرمیلا کے نام کے ساتھ جڑے رہنے کے بجائے اپنی پہچان اپنے طورے پر بنائی ہے اور اپنی سپورٹ کے ساتھ شرمیلا کے سیاسی سفر میں بھی ان کا ہر لمحہ ساتھ دیا ہے-