رمضان چھیپا نے بتایا کہ سانحہ بلدیہ ٹاو¿ن کے بعد تمام فیکٹریوں کیلئے ہدایات جاری ہوئی تھیں کہ وہ ہنگامی اخراج کے وسیع راستوں سمیت آگ پر قابو پانے والے آلات کی فیکٹریوں ، کارخانوں میں موجودگی کو لازم بنائیں ، مگر اس سانحے میں بھی شدید غفلت کے آثار نمایاں ہیں . واضح رہے کہ اورنگی کی مہران ٹاؤن میں لگنے والی آتشزدگی کے نتیجے میں تادم تحریر 15 مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جن میں دو سگے بھائی اور چچا ، بھتیجے بھی شامل ہیں . فیکٹری کی چھت پر جانے والے دروازے کو تالے لگے ہوئے تھے جس کے باعث مزدور مدد کیلئے چیختے پکارتے زندہ جل کر اور دھویں کے باعث دم گھٹنے سے جاں بحق ہو گئے . . .
کراچی(قدرت روزنامہ) کراچی میں کورنگی کے علاقے مہران ٹاؤن کی فیکٹری میں آتشزدگی کے واقعے پر چھیپا ویلفیئر ایسوسی ایشن کے بانی رمضان چھیپا نے کہا کہ واقعے نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کی دلخراش یاد تازہ کر دی .
نجی ٹی وی سماءنیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رمضان چھیپا نے کہا کہ فیکٹری میں انسان زندہ جل گئے ، اس المیے نے سانحہ بلدیہ کی یاد تازہ کردی ، فیکٹری میں آنے جانے کیلئے صرف ایک راستہ ہے ، ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کوئی راستہ نہیں رکھا گیا تھا، اگر یہاں آنے اور جانے سمیت دیگر ہنگامی راستے رکھے جاتے تو شائد جانی نقصان نہ ہوتا مگر فیکٹری مالکان چند پیسے بچانے کیلئے ہنگامی اخراج کے راستوں سمیت دیگر حفاظتی انتظامات نہیں کرتے .
متعلقہ خبریں