عوام کو توانائی کے معاملے پر اپنا رویہ اور عادت فی الفور بدلنا ہوگی، وزیراعظم
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام کو توانائی کے معاملے پر اپنا رویہ اور عادت فوری بدلنا ہوگی۔وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم کی زیر صدارت ہوا، جس میں پاور ڈویژن کی جانب سے پیش کیے گئے مجوزہ توانائی بچت پلان پر بحث کی گئی۔ اجلاس میں توانائی بچت پلان کے حوالے سے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ہونے والی مشاورت پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں بہ حیثیت قوم توانائی کے حوالے سے کفایت شعاری اپنانے کی اشد ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں ہمیں اپنے رویے اور اطوار بدلنے کی فوری ضرورت ہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومتوں، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کا عمل جلد مکمل کرکے مجوزہ توانائی بچت پلان کا نفاذ یقینی بنایا جائے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایندھن کی مد میں امپورٹ بل میں کمی کے لیے توانائی بچت پلان پر عمل اور متبادل توانائی کا استعمال ناگزیر ہے۔انہوں نے وزیر توانائی کو پاکستان میں ونڈ پاورکی استعداد سے حوالے سے تفصیلی رپورٹ کابینہ میں پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔
سرکاری دفاتر میں بجلی کی کھپت 30 فی صد تک کم کرنے کے لیے وزیراعظم نے کمیٹی بنانے کی ہدایت کی، جس میں وفاقی وزیر توانائی،وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل اور متعلقہ سیکرٹریز شامل ہوں گے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وزارتِ اطلاعات اور نیشنل انرجی ایفیشنسی اینڈ کنورزیشن اتھارٹی نے اس سلسلے میں آگاہی کے لیے ایک مہم بھی تیار کرلی ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے الیکٹرک بائیکس کے استعمال کو ملک بھر میں عام کرنے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ملک میں پیٹرول سے چلنے والی موٹر سائیکلوں کو مرحلہ وار الیکٹرک بائیکس سے تبدیل کیا جائے گا۔ اس وقت ملک میں 90 کمپنیاں موٹر سائیکلز اور آٹو رکشے بنا رہی ہیں۔ ملک میں سالانہ 60 لاکھ موٹر سائیکلیں بنانے کی سہولت موجود ہے۔
اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان میں 22 کمپنیوں کو الیکٹرک بائیکس بنانے کے لائسنس جاری کیے جاچکے ہیں۔ پاکستان میں الیکٹرک بائیکس کے فروغ سے ایندھن کی مد میں خاطرخواہ بچت ہوگی بلکہ یہ ماحول دوست الیکٹرک بائیکس کاربن کے اخراج میں کمی کا باعث بھی بنیں گی۔ وزیراعظم نے اس سلسلے میں تفصیلی پلان اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ نے کمیٹی برائے سویابین کی رپورٹ کی حتمی منظوری دی۔ علاوہ ازیں گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ کمرشل ٹرانزیکشن ایکٹ 2022، سرمایہ کاری بورڈ کی سفارش پر ملک بھر میں قائم اسپیشل اکنامک زونز میں سرمایہ کاروں کو ون ونڈو آپریشنز کے حوالے سے سہولیات فراہم کرنے کے لیے ون اسٹاپ سروس ایکٹ کی بھی اصولی منظوری دی گئی۔
وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم ڈویژن کی سفارش پر تاج فیلڈ (میر پور خاص) کو تجارتی حیثیت کے لیے 14.11 اسکوئر کلومیٹر پر محیط ایریا کوکمرشل بنیادوں پر ڈیکلیئرکرنے اور اس بلاک کی یونائیٹڈ انرجی پاکستان لمیٹڈ کو 5سال کے لیے ترقیاتی اور پیداواری لیز دینے کی بھی منظوری دی۔اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 21 دسمبر اور 15 نومبر کو منعقد ہونے والے اجلاسوں میں لیے گئے فیصلوں کی توثیق کردی گئی۔ علاوہ ازیں وفاقی کابینہ نے کمیٹی برائے نجکاری کے 26 دسمبر کو منعقد ہونے والے اجلاس میں لیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔
قبل ازیں وفاقی کابینہ نے حکومت پنجاب کی جانب سے سینئر پارلیمنٹیرین چودھری اشرف کو 53 سالہ پرانے کیس میں گرفتا ر کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی۔کابینہ نے ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کے نتیجے میں شہید افراد کے لیے فاتحہ خوانی کی اور ان واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے عزم کا اظہار کیا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا جائے گا اور دہشت گردی کے عفریت کو جڑ سے ختم کیا جائے گا۔ وفاقی کابینہ نے دہشت گردی کے خلاف مسلسل جدوجہد پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔