خالد مقبول کی قیادت پر مصطفیٰ کمال بھی متفق


کراچی (قدرت روزنامہ)ایم کیو ایم کے دھڑوں کے انضمام کی کوششیں تیز ہو گئیں، اس سلسلے میں گزشتہ شب گورنر سندھ کامران ٹیسوری پی ایس پی آفس پاکستان ہاؤس پہنچ گئے جہاں خالد مقبول کی قیادت پر مصطفیٰ کمال بھی متفق ہو گئے۔پی ایس پی آفس کراچی میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سربراہ پی ایس پی مصطفیٰ کمال اور انیس قائمخانی سے ملاقات کی، مصطفیٰ کمال نے گورنر سندھ کو گلدستہ پیش کیا۔
اس موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس میں پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کو پاکستان ہاؤس میں خوش آمدید کہتے ہیں، انہوں نے خود کو گورنر ہاؤس کی دیواروں کے پیچھے محصور نہیں کیا، شہر سے باہر تھا اس لیے ملاقات اتنی دیر سے ہوئی۔
ان کا کہنا ہے کہ ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے، اس سے بھی زیادہ مشکل وقت آنے والا ہے، لوگ مشکل میں ہیں، اچھی خبر سننا چاہتے ہیں، کوئی ایک گروہ اکیلے مسائل کو حل نہیں کر سکتا، عوام آپس میں اختلافات کم دیکھنا چاہتے ہیں، پاک سر زمین پارٹی نے انقلابی فیصلے کر کے دکھائے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اس سے پہلے روزانہ 22 لوگ مرتے تھے، شہداء قبرستان میں لاشیں جا رہی تھیں، روزانہ نوجوان لاپتہ ہو رہے تھے، لوگ جیلوں میں جا رہے تھے، آج کوئی لڑکا لاپتہ نہیں ہوا، پی ایس پی سوا 5 سو لاپتہ نوجوانوں کو بازیاب کرا چکی ہے، آج شہداء قبرستان میں تالے لگے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج شہر میں سندھی، مہاجر، پختون کی لڑائی نہیں ہو رہی، شہر امن کا گہوارہ ہے، اس میں ہمارا حصہ ہے، ہم اسے آگے لے جانا چاہتے ہیں، گورنر سندھ نے پہلی ملاقات میں اپنی بات رکھی کہ مل جل کر کام کرنا چاہیے، شہر کے حقوق کے لیے کوئی بھی آگے بڑھے میں اس کے پیچھے چلنے کے لیے تیار ہوں، شہر کی بھلائی کے لیے سب کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ یہ ایک نیا دور شروع ہو رہا ہے، ہم پیپلز پارٹی کے خلاف کوئی محاذ نہیں بنا رہے، وزیرِ اعلیٰ سندھ اچھا کام کریں گے تو ہم ان کی تعریف کریں گے، کوئی کام غلط ہو گا تو ہم ان کی رہنمائی کریں گے، ہماری ایم کیو ایم سے خفیہ، خلوت یا جلوت میں کوئی بات نہیں ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ کامران ٹیسوری سے آج دوسری میٹنگ ہوئی ہے، ان کے ساتھ اس پہلے ہماری ایک ہی ملاقات ہوئی تھی، ہم گورنر کامران ٹیسوری کے پاس گئے تھے، آج یہ ہمارے پاس آئے ہیں، ہماری اس کوشش کو کوئی بھی منفی نہ لے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ کامران ٹیسوری ایم کیو ایم کے نامزد گورنر ہیں، ہماری ایم کیو ایم سے کوئی بات ہوئی ہے تو گورنر سے ہی ہوئی ہے، ایم کیو ایم سے جب کوئی بات ہو گی تو بتائیں گے، شہر کی بھلائی کے لیے سب سے بات ہو سکتی ہے، اپنی بات کریں گے، ان کی بات سنیں گے، گورنر کامران ٹیسوری ہمارے بھائی ہیں، انہیں پہلے ہی روز بھائی کہہ دیا تھا، میں نے جسے بھائی کہا، پھر اسے نبھایا بھی۔
پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ نے یہ بھی بتایا کہ ہماری وزیرِ اعظم شہباز شریف سے بھی ملاقات ہوئی، ہم نے کہا کہ پاکستان معاشی دلدل میں پھنسا ہوا ہے، جس سے اسے کراچی نکال سکتا ہے، وزیرِ اعظم سے کہا کہ کراچی پر تھوڑی سی توجہ دیں، کراچی کا پانی اور بجلی کا نظام صحیح کر دیں۔واضح رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کو دیگر دھڑوں سے مذاکرات کا مینڈیٹ دیا ہے، جس کے تحت وہ پی ایس پی کی قیادت سے ملنے آئے تھے۔