کافی پینے سے کونسی بیماری کے امکانات کم ہو سکتے ہیں؟ تحقیق

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)شیدائی ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے بلکہ یہ صحت کے لئے کافی فائدے مند ثابت ہوسکتی ہے۔بعض لوگوں کو کافی اسے زیادہ چائے پینے کا شوق ہوتا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کافی نہیں پی جاتی ہے۔
یہ بات حقیقت ہے کہ دنیا بھر میں چائے کے جس قدر لوگ شیدائی نکلیں گے اس کے مقابلے میں کافی کو پسند کرنے والے کم ہیں۔
لیکن پھر بھی کافی زیادہ مقدار میں پینے والوں پر ایک تحقیق کی گئی ہے جس سے معلوم ہوا ہے کہ زیادہ کافی سے جگر کے ہونے والے امرض میں کمی آتی ہے۔برطانیہ کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ دائمی جگر کی بیماری پوری دنیا کے لیے صحت کا ایک بڑا مسئلہ ہے۔یہ تحقیق برطانیہ کے ایک بڑے گروہ میں اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ کافی پینا جگر کی شدید بیماری کے خلاف حفاظت فراہم کرتا ہے۔
تحقیق سے متعلق شرکا نے جب اس پروجیکٹ پر دستخط کیے تو ان کی عمریں 40 سے 69 سے کے درمیان تھیں۔ تین لاکھ 84 ہزار 818 نے کہا کہ شروع ہی سے انہوں نے کافی پی جبکہ ایک لاکھ نو ہزار سے زائد ایسے افراد تھے جنہوں نے کافی کبھی پی ہی نہیں تھی۔
تحقیق کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ زیادہ مقدار میں کافی پی، ان میں دائمی جگر کی بیماری اور جگر پر چربی کا خطرہ ان لوگوں سے 20 فیصد کم رہا جنہوں نے کافی پی ہی نہیں۔کافی پینے والوں میں جگر کی دائمی بیماری سے مرنے کا خطرہ 49 فیصد کم رہا ہے۔