ذاتی معاملہ ہے، کوئی گفتگو نہیں کرنا چاہتا، خرم لغاری کا خاتون کے الزامات پر ردِعمل

لاہور(قدرت روزنامہ)جہانگیرترین گروپ کے رکن پنجاب اسمبلی خرم لغاری کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا،لاہور ہائیکورٹ کے ملتان بینچ نے جہانگیر ترین کے ہم خیال گروپ کے رکن پنجاب اسمبلی خرم سہیل لغاری کی خاتون آمنہ یعقوب کو ہراساں کرنے کے مقدمے میں 31 اگست تک حفاظتی ضمانت منظور کر لی ہے۔ایم پی اے گرفتاری سے بچنے کے لیے گذشتہ صبح ہی ہائیکورٹ ملتان بینچ پہنچ گئے۔اس موقع پر خرم لغاری نے کہا ہے کہ یہ میرا ذاتی معاملہ ہے، کوئی گفتگو نہیں کرنا چاہتا۔ عدالت سے انصاف کی امید ہے۔ایم پی اے کے وکیل سجاد حیدر میتلا نے کہا کہ یہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے۔الزام سے سرخرو ہوں گے، لاہور جا کر کیس کی مزید پیروی کریں گے۔واضح رہے کہ خرم لغاری کے خلاف تھانہ ڈیفنس اے میں مقدمہ خاتون آمنہ یعقوب نے درج کرایا تھا۔

تھانہ ڈیفنس میں خرم لغاری کے خلاف مقدمہ خاتون کی مدعیت میں درج کیا گیا۔مقدمہ نمبر 777/21 خاتون آمنہ یعقوب کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، مقدمے میں گھر میں گھسنے، ہوائی فائرنگ اور قتل کی دھمکیوں کی دفعات شامل کی گئی ہیں، مقدمے کی مدعیہ آمنہ یعقوب نے ایف آئی آر میں موقف اپنایا کہ ایم پی اے خرم لغاری خود کو کنوارہ ظاہر کر کے ناجائز تعلقات پر مجبور کرتا رہا۔ایک سال سے چھپ چھپ کر ملنے پر مجبور کرتا رہا۔ خرم لغاری نے زبردستی نکاح نامے پر دستخط کرا رکھے ہیں۔ جب ہراساں کرنے کی شکایت خرم لغاری کے باپ کو کی تو شکایت کرنے پر خرم لغاری نے گھر میں فائرنگ کردی، خرم لغاری نے گھر میں گھس کا فائرنگ کی اور قتل کی دھمکیاں دیں۔ چنوں خان لغاری نے بیٹے کیخلاف مقدمہ رج کروانے کا کہا، خرم لغاری کا تعلق تحصیل جتوئی مظفر گڑھ سے ہے۔