اسٹیبلشمنٹ سے میرا 10 مہینوں سے کوئی رابطہ نہیں، شیخ رشید


راولپنڈی(قدرت روزنامہ)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے میرا 10 مہینوں سے کوئی رابطہ نہیں، میں سمجھتا ہوں رابطہ ہونا چاہیے لیکن ابھی نہیں ہے۔لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ مجھے عمران خان نے 10 ماہ پہلے کہا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے رابطے میں نہیں پڑنا، میں نے ان سے کہا میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں،پھر کسی نے مجھے تنگ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان گرفتار ہوئے تو ان کی تصویر الیکشن لڑے گی، نواز شریف کے پڑوس میں بیٹھ کر پریس کانفرنس کر رہا ہوں، وہ پاکستان واپس آ جائیں، یہاں کیوں بیٹھے ہوئے ہیں، سابق وزیرِ اعظم اپنے آپ کو سیاسی طور پر زندہ رکھنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
شیخ رشید کا کہنا ہے کہ پنجاب اور کے پی کے الیکشن پی ٹی آئی دو تہائی اکثریت سے جیتے گی، کراچی میں جس طرح الیکشن ہوئے ہیں اس نے سارے الیکشنز کا ستیاناس کر دیا۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان میں آج تیسرا آدمی آٹے کی بوری لیتے ہوئے مر گیا، آئی ایم ایف کا قرضہ کھٹائی میں پڑ چکا ہے، ورلڈ بینک کا قرضہ بھی نہیں آیا، ہم یہ نہیں کہتے کہ ہمارے دور میں مہنگائی نہیں تھی، میں توچیختا تھا کہ یہ بھی مہنگائی ہے، کابینہ میں کوئی چینی مافیا کا چور بیٹھتا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ لوگ ان کے ہاتھوں سے نکل رہے ہیں، اپریل میں ان کی ٹھکائی ہونی ہے، ن لیگ کے لوگوں کی بڑی تعداد حوصلے چھوڑ کر جانے کے لیے تیار ہے، سارے پرندوں کے لیے وہاں جگہ نہیں ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ زرمبادلہ ذخائر 4.5 ارب ڈالرز سے نیچے آگئے، یہ بڑے چیمپئن بنتے تھے، جو پہاڑی تودہ ہمارے اوپر گرنا تھا وہ ان 13 پارٹیوں کو زمین بوس کر گیا، ق لیگ کا اپنا فیصلہ ہو گا، ہم امتحان کے وقت عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مستقبل کی حکومت اوورسیز پاکستانیوں کی ہو گی، پاکستان میں 42 حلقے ایسے ہیں جن کا فیصلہ کن ووٹ اوورسیز کے پاس ہے، الیکشن 60 دن میں ہوں یا 90 دن میں، یہ واپس تو آئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ کی جو اجتماعی قبر بن رہی ہے اس میں نواز شریف قل پڑھائیں، مجھے اور عمران خان کو یقین تھا کہ ہمارے ساتھ ہاتھ نہیں ہو گا۔سابق وزیر داخلہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ مونس الہٰی اور پرویز الہٰی نے اسمبلی توڑ کر زبردست کام کیا، تاخیر کی ضرورت نہیں، الیکشن کرائیں، اس کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں، چوہدری شجاعت اور پرویز الہٰی ایک ہیں۔