کراچی اور حیدرآباد کونسل کی قیادت جیالے میئر کریں گے، مرتضیٰ وہاب


کراچی (قدرت روزنامہ)ترجمان سندھ حکومت اور مشیر قانون بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد کونسل کی قیادت جیالے میئر کریں گے۔ان خیالات کا اظہار مرتضیٰ وہاب نے بدھ کے روز سندھ اسمبلی کمیٹی روم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر کی عوام نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے دھرنوں کی سیاست کرنے والوں کو رد کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی الیکشن کمیشن کی جانب سے نتائج کا اعلان کیا گیا ہے جس کے پہلے مرحلے کے الیکشن میں عوام نے پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو کامیاب کیا۔ان کا کہنا تھا کہ وہی کامیابی کا تسلسل حیدرآباد ڈویژن اور کراچی ڈویژن میں بھی جاری رہا، حیدرآباد ڈویژن میں پہلی مرتبہ واضح برتری اور کراچی ڈویژن میں بھی پیپلز پارٹی کو اکثریت حاصل ہوئی ہے۔مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی کی عوام نے بلاول بھٹو زرداری کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا اور دھرنوں کی سیاست کو رد کرتے ہوئے مثبت اقدامات کو دیکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نے جب سے پارلیمانی سیاست کا آغاز کیا تب سے مسائل کی نشاندہی اور ان کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کیا۔مشیر قانون نے کہا کہ جو لوگ منفی پروپیگنڈا کر رہے ہیں ان کو اتنا کہوں گا کہ لوگوں نے پیپلز پارٹی کی طرف امید دیکھی، بلدیہ ٹاؤن اور ملیر میں الیکشن ہوئے تو عوام نے پیپلز پارٹی کے حق میں فیصلہ کیا، لوگوں نے تعمیری سیاست اور ترقی کو ووٹ دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں پہلی بار ٹرانسپورٹ کا مسئلہ سنجیدگی سے حل کیا جا رہا ہے اور یہ فرضی نہیں بلکہ عملی طور پر نظر آرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پہلی الیکٹرک بس کا آغاز اس شہر میں کیا گیا، لوگوں نے 1122 کی سروس کا آغاز دیکھا اور پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا۔مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ لوگوں نے این آئی سی وی ڈی کو کام کرتے دیکھا اور اس کو سراہا، این آئی سی وی ڈی میں پونے تین لاکھ مریضوں کا مفت علاج ہوا۔
ریڈ لائن ماس ٹرانزٹ ٹرانسپورٹ کے کام کا آغاز کیا گیا ہے، سندھ کے ہر ضلع میں اگر اس وقت کوئی کام کروا رہا ہے تو چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی جماعت کروا رہی ہے۔کیماڑی ضلع میں اربوں روپے کے ترقیاتی کام کروائے گئے، ضلع غربی اور کیماڑی ضلع میں ہم مجموعی طور پر دیکھیں جہاں سے مزدور بھی کام کرتا ہے، وہاں 31 چھوٹی بڑی سڑکیں بنائیں۔ضلع غربی میں قائم یوسف گوٹھ میں شدید بارش میں بھی اب ایسی تباہی نہیں ہوئی۔
گلستان جوہر میں سندھ حکومت نے آٹزم اسکول قائم کیا، ملیر، ابراہیم حیدری میں فشر مین چورنگی سے لے کر دیگر سڑکوں کی تعمیر کا کام جاری ہے۔مچھیروں کے پاس سہولتیں نہیں تھیں، وہاں گراؤنڈ بنائے، ملیر ایکسپریس وے کا منصوبہ شہر کے لئے گیم چینجر ہوگا، 29 ارب کی لاگت سے یہ منصوبہ بنایا جا رہا ہے، سال 2023 کے پہلے دن وزیراعلیٰ نے سائٹ کا وزٹ کیا۔مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جوہر چورنگی کا فلائی اوور اپریل کے وسط میں عوام کیلئے کھول دیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کو ان سارے کاموں کا ووٹ ملا ہے کیونکہ عوام کو تفریق اور بانٹنے کی سیاست نہیں چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جو نتائج آئے ہیں اس پر میں کراچی و حیدرآباد کے عوام کا شکر گزار ہوں، عوام نے ہمارے کام کو سراہا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا بیانیہ یہی ہے کہ وفاق، صوبہ اور مقامی حکومت ایک پیج پر ہوں گے تو معاملات بہتر ہوں گے۔
مشیر سندھ حکومت نے کہا کہ اب دونوں کونسل کی قیادت جیالے کریں گے تاکہ ترقی کا تسلسل جاری رہے جبکہ بلاول بھٹو کہہ چکے ہیں کہ کراچی و حیدرآباد کا میئر جیالا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ اب نتائج بھی سامنے آچکے ہیں جس میں پیپلز پارٹی کی واضح برتری ہے جبکہ کراچی شہر کے 6 نتائج ابھی رکے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اس وقت تنہا ہی سب سے بڑی جماعت ہے، اس شہر میں ہم ہمیشہ تنقید کرتے رہتے آئے ہیں، ہمیں ہڑتالیں، بدمعاشی اور بھتے نہیں چاہئیں۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ لوگوں کو یہ بدلتا ہوا کراچی اچھا لگ رہا ہے جس طرح دہشتگردی کو ہم نے کنٹرول کیا، اسٹریٹ کرائم بھی جلد کنٹرول ہوجائے گا۔انہوں نے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آئینی فیصلے آخر میں آئینی اداروں کو ہی کرنے ہوتے ہیں، ہم نے بلدیاتی حلقہ بندیاں منسوخ کیں لیکن الیکشن کمیشن نے اس کو نہیں مانا۔
اس نوٹیفکیشن کا فیصلہ آئینی اداروں نے کرنا ہے، ہم الیکشن کراتے ہیں تب بھی برے ہیں، نہیں کراتے تب بھی برے ہیں، کام کراتے ہیں تب بھی برے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں سختی سے اس بات کی تردید کرتا ہوں جو لوگ ماضی میں کہتے تھے سندھ ون اور سندھ ٹو کیا جائے اسی طرح کے لوگوں نے شوشہ چھوڑا ہے کراچی ون اور کراچی ٹو بنایا جائے جبکہ حقیقت میں ایسی کوئی بات نہیں ہے۔