ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کی درخواست مسترد، الیکشن کمیشن فیکٹ فائنڈنگ درست قرار


اسلام آباد(قدرت روزنامہ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ درست قرار دے دی۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ عدالتی بینچ میں چیف جسٹس ہائی کورٹ عامر فاروق، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس بابر ستار شامل ہیں۔
عدالت نے تحریک انصاف کی درخواست مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ درست قرار دے دی اور الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا عمل بھی درست قرار دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ چیلنج کر رکھی تھی جس کے خلاف یہ فیصلہ آیا ہے۔
تفصیلی فیصلہ جاری
ممنوعہ فنڈنگ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے 26 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے یہ فیصلہ تحریر کیا ہے جس کے مطابق پی ٹی آئی کی درخواست قبل از وقت ہونے پر خارج کی گئی۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کو ابھی عارضی فائنڈنگ پر شوکاز جاری کیا گیا ہے، شوکاز کے جواب میں پی ٹی آئی اپنا موقف الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کرسکتی ہے، پی ٹی آئی شوکاز کے جواب میں اپنے موقف سے حقائق درست کروا سکتی ہے، الیکشن کمیشن کا فرض ہے وہ شوکاز کے جواب میں حقائق کو زیر غور لائے، الیکشن کمیشن پہلی فائنڈنگ ہی دوبارہ لاگو کرنے کی دلچسپی کے بغیر معاملہ دیکھے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا حتمی فیصلہ ابھی آنا باقی ہے، حتمی فیصلے سے رنجیدہ ہونے پر پی ٹی آئی آئینی عدالت سے دوبارہ رجوع کر سکتی ہے، عدالت سمجھتی ہے الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت پی ٹی آئی اور چیئرمین پی ٹی آئی کے حقوق کی خلاف ورزی نہیں کرے گی، آئین اور قانون میں حقوق کے تحفظ کی ضمانت دی گئی ہے۔تفصیلی فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر شوکاز نوٹس سے متعلق کارروائی کے اختتام پر پی ٹی آئی فیصلے سے متاثر ہو تو عدالت سے رجوع کر سکتی ہے، عدالت سمجھتی ہے کہ یہ درخواست قبل از وقت ہے۔