خاتون کے تشدد کا شکار ہونے والے پولیس افسر نے واقعے کی تفصیلات بتا دیں

کراچی(قدرت روزنامہ) گذشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں خاتون کو ڈی ایس پی ٹریفک کو تھپڑ مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا . ڈی ایس پی کار سوار خاتون کو مبینہ طور پر فینسی نمبر پلیٹ اور ٹنٹڈ گلاسز نصب کرنے پر روکتا ہے جس پر وہ اشتعال میں آ جاتی ہے تاہم بزرگ ٹریفک ڈی ایس پی خاتون کی بدتمیزی کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتے رہے .


خاتون کے تشدد کا شکار ہونے والے پولیس افسر نے ایک بیان میں کہا کہ خاتون نے بدتمیزی کرتے ہوئے کہا کہ تم ہمارے نوکر ہو جس پر میں نے کہا کہ جو قانون پر عمل کرتے ہیں ہم ان کے نوکر ہیں . خاتون نے کہا میری بھائی نیوی میں کمانڈر ہے،میں ابھی بلاتی ہوں . جس کے بعد خاتون نے لڑنا اور مجھے مارنا شروع کر دیا .
خاتون کے تشدد سے میرا چشمہ بھی اتر گیا .

خاتون کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے ایف آئی آر درج کرا دی ہے .
خاتون کے خلاف ڈی ایس پی کی مدعیت میں تھانہ سول لائن میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے . مقدمے میں کار سرکار میں مداخلت ، افسر پر ہاتھ اٹھانے، سگنل توڑنے ودیگر دفعات شامل کی گئی ہیں . ایف آئی آر میں ڈی ایس پی نے موقف اپنایا کہ ڈیوٹی پر تھا ڈاکٹر ضیا الدین احمد روڈ پر لاپروائی سے گاڑی چلانے والے ڈرائیور کو روکا اس کے ہمراہ موجود لیڈیز نے کار سے اتر کہا کہا تم ہمارے نوکر ہوکر ہو جبکہ خاتون نے بھائی کو اثرو رسوخ والا بتایا اور اس کے نام پر دھمکیاں دیتی رہی .
جبکہ سوشل میڈیا پر صارفین نے خاتون کے اس اقدام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے . ایک صارف نے ٹوئٹ میں کہا کہ غنڈہ گردی عروج پر ہے، ملک میں کوئی قانون نہیں، شریف بندہ ہر جگہ ہر محکمہ میں ذلیل ہوتا ہے اور فٹبال بنایا جاتا ہے .

. .

متعلقہ خبریں