اکثر لوگوں کی پسندیدہ غذائیں جو جان لیوا امراض کا باعث بن جائیں

(قدرت روزنامہ)روزانہ کی بنیاد پر غذا میں ایک عام احتیاط کے ذریعے جان لیوا امراض قلب کا خطرہ نمایاں حد تک کم کیا جاسکتا ہے . یہ بات یونان میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی .

ہاروکوپیو یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ غذا میں الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال امراض قلب کا خطرہ بہت زیادہ بڑھا دیتا ہے . الٹرا پراسیس غذاؤں کی اصطلاح متعدد مصنوعات کے لیے استعمال ہوتی ہے جیسے ڈبل روٹی، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، نمکین اشیا اور بریک فاسٹ سیرلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ . ان غذائی اشیا کے استعمال اور ہارٹ اٹیک اور فالج کے درمیان تعلق کے حوالے سے اس وقت زیادہ معلومات دستیاب نہیں . اس تحقیق میں الٹرا پراسیس غذاؤں اور دل کی شریانوں سے جڑے امراض کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال 10 سال تک کی گئی . تحقیق کے لیے ایک سروے کے ڈیٹا کو استعمال کیا گیا جو 2001 سے 2012 تک ہوا تھا اور اس میں ایسے افراد کو شامل کیا گیا تھا تھا جو امراض قلب سے محفوظ تھے . ان افراد سے گزشتہ 7 دن کے دوران کھائی جانے والی غذاؤں اور مشروبات کی تفصیلات حاصل کی گئیں جبکہ دل کی صحت کے لیے مفید غذائی رجحانات کو جاننے کے لیے سوالات کے جوابات حاصل کیے گئے . ان افراد کا جائزہ 10 سال تک لیا گیا اور دیکھا گیا کہ ان میں امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک، انجائنا، فالج، ہارٹ فیلیئر اور دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی کے کیسز کو دیکھا . تحقیق میں شامل 2020 افراد اوسطا ہر ہفتے 15 بار الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال کرتے تھے اور ان میں دل کی شریانوں سے جڑے 317 واقعات رپورٹ ہوئے . محققین نے بتایا کہ جتنی زیادہ مقدار میں الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال ہوگا جان لیوا امراض کا خطرہ اتنا زیادہ بڑھ جائے گا . اس کے مقابلے میں گریوں، مچھلی، زیتون کے تیل، پھلوں، سبزیوں اور اناج کا زیادہ استعمال جبکہ سرخ گوشت کا کم استعمال اس خطرے کو کم کرتا ہے . محققین کا کہنا تھا کہ شواہد سے الٹرا پراسیس غذاؤں اور جان لیوا دائمی امرا کے درمیان تعلق کو ثابت کرتے ہیں . انہوں نے کہا کہ تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ نقصان دہ غذا دل کی شریانوں کی صحت پر بہت زیادہ منفی اثرات مرتب کرتی ہے . اس تحقیق کے نتائج ای ایس سی کانگریس 2021 میں پیش کیے گئے . 2019 میں ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ جو لوگ بہت زیادہ الٹرا پراسیس غذائیں کا زیادہ استعمال ذیابیطس ٹائپ ٹو کا شکار بناسکتا ہے . فرانس کی پیرس یونیورسٹی کی تحقیق میں شامل محققین کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں کو مشورہ دینے چاہتے ہیں کہ وہ ان غذاﺅں کا استعمال محدود کردیں اور گھر میں پکے کھانوں کو ہی ترجیح دیں جن میں نمک، چینی، چربی کا کم استعمال ہوتا ہے جبکہ زیادہ جسمانی توانائی حاصل ہوتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ جسمانی وزن کم کنٹرول میں رکھنے اور صحت بخش طرز زندگی کے رویوں کو اپنانے میں ھبی مدد ملتی ہے . محققین نے کہا کہ ذیابیطس جیسے مرض سے بچنا چاہتے ہیں تو سرخ اور پراسیس گوشت کے ساتھ میٹھے مشروبات کا استعمال محدود کریں . انہوں نے کہا کہ لوگ دہی، سبزیوں، اجناس اور گریوں کا استعمال زیادہ کرکے ذیابیطس کا خطرہ کم کرسکتے ہیں . . .

متعلقہ خبریں