یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان ایف بی آر کو ٹیکس چوری روکنے اور معیشت دستاویزی کر نے کیلئے یہ نظام لاگو کرنے کا مسلسل کہہ رہے ہیں اور عدالتی معاملہ ختم ہونے کے بعد اب اس منصوبے پر عملدرآمد میں تاخیر کی بھی کوئی وجہ نہیں ہے . سندھ ہائیکورٹ نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی تنصیب کیلئے میسرز اے جے سی ایل کنسورشیم کو دیئے کنٹریکٹ کے خلاف اپیل خارج کر دی تھی اور یوں ایف بی آر یہ سسٹم لگانے کیلئے آزاد ہے جس کی تنصیب سے سگریٹ، شوگر، سیمنٹ اور کھاد کی صنعتوں میں ٹیکس سٹیمپ کے بغیر مصنوعات کی فروخت کے حوالے سے تاریخ کا اعلان کیاجائے گا . ذرائع کے مطابق مذکورہ سسٹم کی تنصیب کے بعد یہ صنعتیں ٹیکس سٹیمپ کے بغیر مارکیٹ میں اپنی مصنوعات نہیں بیچ سکیں گی اور ایف بی آر سیلز سٹیمپ کے بغیر مارکیٹ میں موجود سگریٹ، چینی، سیمنٹ اور کھاد قبضے میں لے گا . ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف تمباکو کی صنعت سالانہ 200 ارب روپے کا ٹیکس چوری کرتی ہے جس کے باعث حکومت کو براہ راست ٹیکس لگانا پڑتا ہے اور اس وجہ سے اشیاءضروریہ کی قیمتوںمیں بے پناہ اضافہ ہوتا ہے . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اربوں روپے کی ٹیکس چوری روکنے کیلئے رواں مہینے 4 بڑی صنعتوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگانے کا فیصلہ کیا ہے .
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف بی آر نے تمباکو، سیمنٹ، شوگر اور کھاد کی صنعتوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد ٹیکس چوری روکتے ہوئے ملکی آمدن میں اضافہ کرنا ہے، ایف بی آر گزشتہ51 برسوں سے یہ نظام لاگو کر نے کی کوشش کر رہا تھا مگر عدالتی معاملات کی وجہ سے تاخیر ہوئی .
متعلقہ خبریں