بلدیاتی الیکشن، جماعت اسلامی نے پی پی اور پی ٹی آئی کا نتیجہ تسلیم کرلیا


کراچی (قدرت روزنامہ)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا جو بھی نتیجہ ہے ہم تسلیم کرتے ہیں۔اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جلد کراچی کے میئر کا انتخاب ہو، بلدیاتی الیکشن میں فراڈ کیا گیا، پریزائیڈنگ افسران کے دستخط لے کر نتائج کو تبدیل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں ہماری سیٹیں سب سے زیادہ ہیں، امید ہے الیکشن کمیشن عدل کی بنیاد پر فیصلہ کرے گا، الیکشن کمیشن عدالت کی حیثیت رکھتا ہے۔حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ کراچی کے عوام کے حقوق کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی، ہم نہیں چاہتے کہ سڑکوں پر آئیں، ہم نے بے ضابطگیوں کے حوالے سے دلائل اور ثبوت دیے، پریزائیڈنگ اور ریٹرنگ افسران پر حکومتی دباؤ ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اگر غلطیاں ہوں تو انتظامیہ کے لوگ جیل بھی جاسکتے ہیں، ہم توقع رکھتے ہیں کہ حق کی بنیاد پر فیصلہ ہو گا، آخری دنوں میں فارم 11 میں تبدیلی کی گئی، ان کی چوری پکڑی جائے گی، ہم اپنے مینڈیٹ پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔ان کا کہنا ہے کہ بات واضح ہونی چاہیے کہ کس طرح دھاندلی کی گئی، ہم نے کہا کہ فارم 11 کی صورت میں ریکارڈ بہت پہلے محفوظ کر لینا چاہیے تھا، جب اتنی بڑی چوری ہو گی تو اس کے نشان ضرور پکڑے جائیں گے، 15 فروری کو الیکشن ہوا، ابھی تک11 یوسیز کے نتائج نہیں آئے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے مزید کہا کہ افسوس کہ میئر کی تعیناتی کی کارروائی طویل ہو رہی ہے، 11 یونین کونسلز کی وجہ سے نتائج رکے ہوئے ہیں، مافیا چاہتے ہیں کہ میئر کی تعیناتی میں تاخیر ہو تاکہ وہ کرپشن کرتے رہیں، یہ الیکشن کراچی کی عوام نے ہمیں جتوایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک 50 سے زائد پریزائیڈنگ آفیسرز یہاں پیش نہیں ہوئے، یہ الیکشن کمیشن کی ساکھ کا مسئلہ ہے کہ ان پریزائیڈنگ آفیسرز سے باز پرس کرے، کراچی کے لوگوں نے جماعت اسلامی کو سب سے بڑی جماعت کے طور پر پیش کیا ہے، جب کوئی بات نہیں بنی تو انہوں نے نتیجے روک دیے۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ہمیں اگلی تاریخ دی ہے، ہم 28 تاریخ تک کا انتظار کریں گے، اگر آپ ری کاؤنٹنگ میں دھاندلی کریں گے تو ہم اس کو بھی مسترد کریں گے، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کا جو بھی نتیجہ ہے ہم تسلیم کرتے ہیں۔