ججز کے وقار پر کوئی سمجھوتا نہیں ہونا چاہیے، شبلی فراز


لاہور (قدرت روزنامہ)رہنما پی ٹی آئی اور سابق وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ججز کے وقار پر کوئی سمجھوتا نہیں ہونا چاہیے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ آج انتخابات کے معاملے پر جو ازخود نوٹس لیا گیا تھا اس کا دوسرا روز تھا جس میں تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو طلب کیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ آج کی اس کارروائی میں سب سے اہم جملہ چیف جسٹس صاحب کا تھا کہ آئین دروازے پر دستک دے رہا ہے کیونکہ متعلقہ ادارے مفلوج ہوگئے ہیں، ایسی صورتحال میں یہ صرف ایک ہی ادارہ رہ گیا ہے جس پر پاکستان کی عوام سمیت جمہوریت کی جدوجہد کرنے والوں کی نظریں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کل جو مریم نواز نے ججز کا نام لے کر ان کو تنقید کا ہدف بنایا جبکہ ہمیں یاد ہے کہ ہمارے لیڈر عمران خان نے ایک جونیئر جج پر بلکہ سا جملہ کہا تھا جس کی وجہ سے ان پر دہشتگردی کا مقدمہ کردیا گیا تھا اور عدالتوں میں ان کو گھسیٹا گیا تھا۔
شبلی فراز نے کہا مریم نواز اپنے بیانات سے عدالتوں کو مشکوک بنانے کی ناکام کوششیں کر رہی ہیں جبکہ ہمارا کوئی جج پسندیدہ نہیں ہے، ہم سپریم کورٹ بحیثیت ادارہ اس پر یقین رکھتے ہیں جہاں کوئی بھی جج آجائے اس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ آئین جو شقیں بلکل واضح ہیں اس میں اگر کوئی تبدیلی چاہتا ہے تو قومی اسمبلی اور سینیٹ سے کثرت رائے سے منظور کرالے ۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمیشہ نہیں ہوسکتا کہ آپ کرکٹ کی طرح اپنی پسند کے ایمپائر لگائیں جبکہ ہمارا کوئی جج فیورٹ نہیں ہے اور اس پینل میں وہ لوگ بھی ہیں جنہوں نے قاسم سوری کو سائیڈ پہ کیا لیکن ہم نے دیکھنا ہے کہ ججز اور عدالت عظمی کے وقار پہ سمجھوتا نہ ہو ۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے کل جو کیا اور کہا ہم اس کی سخت مذمت کرتے ہیں ، یہ سب کچھ پہلے سے پلان تھا،یہ ایک ٹولہ ہے جو اقتدار سے چپکے ہوئے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہاس وقت سپریم کورٹ جو مقدمہ سن رہی ہے وہ تاریخ کا اہم مقدمہ ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ آئین کی بالا دستی برقرار رہے اور الیکشن کمشن کی جو آئینی ذمہ داری ہے وہ کریں۔