کراچی (قدرت روزنامہ)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ توہین عدالت سے ڈرایا جاتا ہے لیکن اب مجھے ڈر نہیں لگتا . مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے تحت آئین پاکستان کے 50 سال مکمل ہونے پر سیمینار سے خطاب کیا .
انہوں نے کہا کہ توہین عدالت سے ڈرایا جاتا ہے لیکن اب توہین سے انہیں ڈر نہیں لگتا .
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ آئین کا دفاع ارکان اسمبلی، کابینہ ارکان اور عدلیہ کا کام ہے، ان تین کے سوا سب کا کام آئین پر عمل کرنا ہے . ان کا کہنا تھا کہ آئین پر عمل درآمد ہر شہری کا فرض ہے، آئین کے تحت پارلیمنٹ سپریم ہے .
سید مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ قانون کے تحت وزیراعظم، وزراءاعلیٰ، وزراء پر دوران ڈیوٹی کوئی کیس نہیں بنایا جاسکتا . انہوں نے کہا کہ آج مجھ سمیت سندھ کابینہ کے تقریباً سب وزراء پر کیسز ہیں، ایگزیکٹیو کی حیثیت سے مجھے کمزور کر دیا گیا ہے .
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں خود کو مضبوط بنانا چاہیے تاکہ ڈلیور کرسکیں، ضرورت اس بات کی ہے کہ 1973 کا آئین اصل حالت میں بحال کیا جائے . ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو متفقہ آئین دینا شہید ذوالفقار علی بھٹو کا کارنامہ ہے، جس نے سب کو آئین کی منظوری کےلیے اکٹھا کیا .