خالد رضا کا قتل پولیس کے لیے سوالیہ نشان ہے: حافظ نعیم الرحمٰن


کراچی (قدرت روزنامہ)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ خالد رضا کا قتل پولیس کے لیے سوالیہ نشان ہے۔کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ تعلیمی شعبے سے وابستہ خالد رضا کا قتل ڈکیتی سے ہٹ کر کوئی اور واقعہ لگتا ہے، واقعہ پولیس اور تمام حساس اداروں کے لیے سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی ایسے واقعات ہو چکے ہیں، جو نیٹ ورک ہوتے ہیں وہ مقامی سہولت کاری کے بغیر چلتے نہیں، کراچی کو امن فراہم کیا جائے، ٹارگٹ کلنگ کا معاملہ پھر شروع ہو گیا ہے۔حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ پولیس پر جب حملہ ہوا تب ہم ان کی پشت پر کھڑے ہوئے، امن کراچی کے لوگوں کا حق ہے، سندھ حکومت کی کرپشن نہ ہو تو شہر ملک کی معیشت کو سنبھال سکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ اس وقت شہر میں بجلی کا شدید بحران ہے، اگر بجلی نہیں فراہم کی گئی تو لوگ احتجاج کریں گے، کوئی حکومت اس کےالیکٹرک مافیا کےخلاف نہیں بولتی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کی آبادی کی گنتی صحیح ہو جائے تو سندھ اسمبلی میں نمائندگی ٹھیک ہو جائے گی، اگر کراچی کی آبادی پوری گنی جائے تو لسانیت ختم ہو جائے گی۔حافظ نعیم الرحمٰن کا یہ بھی کہنا ہے کہ مردم شماری میں تصدیق کے وقت شناختی کارڈ بھی نہیں مانگ رہے، ڈیجیٹل مردم شماری کے نام پر کوئی فراڈ قبول نہیں کریں گے، ڈیجیٹل مردم شماری کی مانیٹرنگ پر بھی نظر رکھیں گے۔