ڈیلی قدرت سپیشل

فیس بک نے فحش تصاویر کو ہٹانے کا ٹول متعارف کرادیا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)فیس بک کی مالک کمپنی میٹا نے انترنیٹ پر موجود کم عمر اور کم سن بچوں کی قابل اعتراض اور فحش تصاویر کو از خود ہٹانے کے لیے نیا ٹول متعارف کرادیا۔میٹا کی جانب سے مذکورہ آن لائن ٹول لاپتہ اور جنسی استحصال کے شکار بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والے امریکی ادارے (این سی ایم ای سی) کے اشتراک سے متعارف کرادیا ہے اور ٹول کا مکمل اختیار ادارے کو ہی دیا گیا ہے۔
مذکورہ ٹول دنیا میں بیٹھا ہر شخص استعمال کر سکتا ہے اور اسے استعال کرنا انتہائی آسان ہے۔تاہم ابتدائی طور پر مذکورہ ٹول کے تحت صرف چند ویب سائٹس سے فحش اور قابل اعتراض تصاویر کو ہی ہٹایا جا سکتا ہے۔نئے ٹول کو (ٹیک اٹ ڈائون) کا نام دیا گیا ہے اوریہ کسی ویب سائٹ کی طرح کام کرتا ہے۔
اس ٹول کے ذریعے مختلف ویب سائٹس سے فحش اور قابل اعتراض تصاویر کو ہٹانے کے لیے مختلف ویب سائٹس کو اس ٹول کے ساتھ معاہدہ کرنا ہوگا، تاہم اس وقت اس ٹول کے ذریعے تصاویر کو ہٹانے کی رضامندی چند ویب سائٹس نے ہی دکھائی ہے۔ابتدائی طور پر اس ٹول کے ذریعے فیس بک، انسٹاگرام، پورن ہب، یوبو اور اونلی فینز جیسی ویب سائٹٹس نے فحش اور قابل اعتراض تصاویر کو ہٹانے کی رضامندی ظاہر کی ہے۔
یہاں یہ بات اہم پے کہ مذکورہ ٹول کے ذریعے صرف 18 سال سے کم عمر افراد کی وہی تصاویر ہی انٹرنیٹ سے ہٹائی جائیں گی، جنہیں فحش اندازمیں ایڈٹ کرکے پیش کیا گیا ہوگا۔اس ٹول کے ذریعے 18 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کی فحش تصاویر کو نہیں ہٹایا جائئے گا۔اس ٹول کو استعمال کرنے کے لیے دنیا کے کسی بھی ملک کے صارف کو (ٹیک اٹ ڈائون) کے پیج پر جاکر ان تصاویر کو اپ لوڈ کرنا پڑے گا، جنہیں وہ انٹرنیٹ سے ہٹانا چاہتا ہوگا۔
ٹول صارف سے ابتدائی طور پر کچھ سوالات پوچھتا ہے اور تصدیق کرتا ہے کہ جن تصاویر کو ہٹوانے کی درخواست کی جا رہی ہے کیا اس شخص کی عمر 18 سال سے کم ہے یا زیادہ ہے؟ساتھ ہی یہ سوال بھی پوچھا جاتا ہے کہ جن تصاویر کو ہٹوانے کی درخواست دی جا رہی ہے کیا وہ قابل اعتراض یا فحش ہیں؟
مذکورہ دونوں سوالات پوچھنے کے بعد آن لائن ٹول صارف کو ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ 10 تصاویر اپ لوڈ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔تصاویر اپ لوڈ کرنے کے بعد کلک کرنے پر درخواست ادارے کو چلی جاتی ہے اور ادارہ مناسب وقت میں تصاویر کی چھان بین کرکے انہیں انٹرنیٹ سے ہٹا دیتا ہے۔اگر تصاویر میں کوئی فحش پہلو نوٹ نہیں کیا جائے گا یا پھر وہ تصاویر 18 سال سے زائد العمر شخص کی ہوں گی تو انہیں ہٹایا جائے گا۔

متعلقہ خبریں