اسحاق ڈار کا عمران خان کو مناظرے کا چیلنج


اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو مناظرے کا چیلنج دے دیا اور کہا اپنے سارے افلاطون لے آئیں اور مناظرہ کرلیں۔تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہکل سے میڈیا اور سوشل میڈیا پر بہت ڈیبیٹ ہورہی تھی، آپ کےذریعےعمران نیازی کو آئینہ دکھاتےہیں، کئی چینلزنےمجھےدعوت دی آئیں بات کریں ، ابہام دور کرنے کیلئے میڈیا سے بات کرنا چاہتا تھا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اصولی فیصلہ کیا تھا کہ ہم ریاست بچانی ہے یاسیاست، آپ کےذریعےعمران نیازی کو شیشہ دکھاتےہیں، عمران خان کی حکومت نے معیشت کا بیڑہ غرق کیا، ایسا لگتا تھا کہ عمران خان پاکستان ڈبو دے گا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ سیاست پر ریاست کو ترجیح دینے کا فیصلہ قابل ستائش تھا اور اللہ کے بھروسے جو فیصلہ کیا بالکل صحیح تھا۔
عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی شاید عمران خان کی صرف ٹانگ میں نہیں دماغ میں بھی مسئلہ ہے، بہت سے لوگوں نے کہا آپ نے آکر بیوقوفی کی عمران خان نے تو خود گر جانا تھا۔ملک کے دیوالیہ ہونے کی خبروں پر اسحاق ڈار نے کہا کہ انہوں نے ڈیفالٹ ڈیفالٹ کی رٹ لگائی ہوئی ہے، ان کے وزرا نے آپس میں بات کی کہ آئی ایم ایف کا پروگرام نہیں ہونےدینا، انہوں نےیہاں تک کہہ دیااگرمیں نہیں تو پاکستان پرایٹم بم گرا دیتے۔وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ پاکستان نہ ڈیفالٹ ہوا ہے اور نہ ہوگا، ہاں مشکل وقت ضرور ہے، انہوں نے جو کچھ کیا ایک ریکارڈ موجود ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مل بیٹھ کرسوچیں کہ پاکستان کو کیسے استحکام دینا ہے، یہ پاکستان کو استحکام دینے کے بجائے گھٹیا سیاست کر رہے ہیں، سب سے پہلے یہ دیکھ لیتے ہیں ان کی حکومت نے پاکستان کیلئے کیا کیا تھا۔اسحاق ڈار نے بتایا کہ ان کے لانے والوں نے کہا اگر یہ رہ جاتے تو پاکستان کیلئےخطرےسےخالی نہ تھا، یہاں تک کہنا تھا کہ پاکستان خدانخواستہ ٹوٹ جاتا۔وفاقی وزیر نے سوال کیا کہ کیا پاکستان میں مہنگائی ہےیاکہیں اوربھی ہے، مس مینجمنٹ اور بیڈ گورننس پاکستان کے یہاں تک پہنچنے کی وجہ بنی۔
انھوں نے کہا کہ عمران خان کو پتہ ہے کہ انٹرنیشنل حالات کیا ہیں، پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے ہمیں گندم منگوانا پڑی۔اسحاق ڈار نے پی ٹی آئی حکومت کے اعدادو شمار کا موازنہ کرتے ہوئے کہا انھوں نے مالی خسارہ 7.9 فیصد اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 4.6 فیصد پر چھوڑا تھا، جی ڈی پی گروتھ کسی بھی ملک کیلئےبہت ضروری ہے، جی ڈی پی گروتھ سےہی ترقی، خوشحالی، اور روزگار ملتا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ہمارے5 سال میں 5.4 فیصد جی ڈی پی گروتھ تھی، آپ کے دور میں جی ڈی پی گروتھ 3.5 تھی، ان کے دورمیں جی ڈی پی میں 26 ارب ڈالر کی گروتھ تھی ، ہمارے دور میں جی ڈی پی میں 112ارب ڈالر کی گروتھ تھی۔وزیر خزانہ نے چیلنج کیا کہ عمران خان اپنے سارے افلاطون لے آئیں اور مناظرہ کرلیں اور یہ گھٹیا ٹوئٹ کرنا بند کریں، اس سےملک کو نقصان ہو رہا ہے۔