وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اشرف غنی کو الیکشن نہ کروانے کی تجویز دی تھی ، اشرف نے وزیراعظم کی تجویز نہیں مانی اور حالات آج سب کے سامنے ہیں ، افغانستان میں ایسی صورتحال نہیں ہے کہ لوگ سب چھوڑ چھاڑ کر نکل جائیں ، ہم پرامن اور مستحکم افغانستان کے خواہاں ہیں . علاوہ ازیں پاکستان نے غیر مشروط طور پر طالبان کی حکومت تسلیم کرنے کا اعلان کردیا ، ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا ہے کہ افغانستان میں حکومت بنانے یا تسلیم کرنے کے لیے ہماری کوئی شرائط نہیں ہے ، ہم نے ہمیشہ سے افغان عوام کی قیادت میں امن اور حکومت کے کے قیام کی حمایت کی ہے ، پاکستان افغانستان سے انخلا کرنے والوں کو انسانی بنیادوں پر سہولت فراہم کر رہا ہے ، پاکستان پر سالوں سے مختلف گروپوں کی سرپرستی کے جو الزامات لگائے جا رہے ہیں انہیں یکسر مسترد کرتے ہیں ، پاکستان ہمیشہ کی طرح پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے کوششیں جاری رکھے گا ، پاکستان افغانستان کے مسئلے پر دنیا سے رابطے میں ہے اور چاہتا ہے کہ دنیا افغانستان کو تنہا نہ چھوڑے ، یہ تاثر درست نہیں کہ اس وقت دنیا کو پاکستان کی ضرورت ہے تو ہم کچھ لے لیں . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ افغان طالبان پر اثرورسوخ ہے لیکن کنٹرول نہیں ہے . تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ایسی صورتحال نہیں ہے کہ لوگ ملک چھوڑ کرنکل جائیں ، ابھی تک افغان مہاجرین بھی پاکستان میں داخل نہیں ہوئے، ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان میں حالات مستحکم رہیں، افغان طالبان پر اثرورسوخ ہے لیکن کنٹرول نہیں ہے تاہم ہم کوشش کررہے ہیں کہ کابل ائیرپورٹ جلد کھل جائے .
متعلقہ خبریں