اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان سے ہمارا سیاسی اختلاف ضرور لیکن اس کو سیاسی دشمنی میں نہیں بدلنا چاہیے، الزام تراشی خطرناک ہوتی ہے، عمران خان اس طریقہ کار کو نہ اپنائیں . اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ سبی میلہ تین دن سے جاری تھا، پولیس کی گاڑی میلے کی سکیورٹی سے واپس آ رہی تھی، واقعہ میں 9 شہادتیں ہوئی ہیں، وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں اور سکیورٹی اداروں سے رابطے میں ہے، معاشی حالات اچھے نہیں ہیں، دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، وفاق بلوچستان حکومت کے ساتھ پوری طرح سے کھڑا ہے، سکیورٹی اداروں کو تمام وسائل فراہم کیے جا رہے ہیں .
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمان پی ڈی ایم کے سینئر قائد ہیں، ان کی رائے قابل قدر ہے، مولانا فضل الرحمان کی رائے میں بڑا وزن ہے، الیکشن کروانے یا نہ کروانے کا فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرنا ہے، مولانا فضل الرحمان کی رائے پر پی ڈی ایم کا اجلاس ہونے جا رہا ہے، پہلے کہا گیا عمران خان زمان پارک میں نہیں، پھر وہاں آکر لمبی چوڑی تقریر جھاڑی، پولیس اس لئے گئی ہے کہ انہیں عدالتی حکم سے آگاہ کیا جائے .
انہوں نے کہا کہ عدالت کے حکم کی تعمیل کیلئے مؤثر قدم اٹھایا جائے، انہوں نے آگے سے نئے نئے ڈرامے شروع کر دئیے، کل ڈرامے رات تک جاری رہے، ڈرامے عمران خان کا وطیرہ بن گیا ہے، جس دن عدالت میں پیش کرنا ہوا ان کو عدالت میں پیش کر دیا جائے گا، اس آدمی کے خلاف کچھ چیزیں بہت واضح ہیں، قومی خزانے کو 50ارب روپے کا ٹیکہ لگایا گیا، جس وقت یہ جعلی ماتم کر رہا تھا، اس وقت فرح گوگی باہر پیسے منتقل کر رہی تھی .
وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ عمران خان نے توشہ خانہ کی رسید جعلی بنائی، اس کو عدالت میں آکر ساری چیزوں کا جواب دینا پڑے گا، ہم گرفتار کرنے کا شوق نہیں رکھتے لیکن اس کو عدالت پیش ہونا پڑے گا، اس کو آنے والے دنوں میں عدالت پیش ہونا پڑے گا ورنہ اس کو پیش کر دیا جائے گا، میں اپنے قتل کا الزام عمران پر نہیں لگا رہا، ایسی الزام تراشی کرنے کے حق میں نہیں ہوں، ان کو بھی ایسی الزام تراشی نہیں کرنی چاہیے .