پاکستان

ڈالر کی اسمگلنگ میں بچوں کو استعمال کیا جا رہا ہے، سینیٹر پی ٹی آئی


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر محسن عزیز نے کہا ہے کہ ڈالر کی اسمگلنگ میں بچوں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں اسٹیٹ بینک کے گورنر نے مہنگائی، شرح سود اور فارن ایکسچینج سے متعلق کمیٹی کو بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ہماری حکومت نے اسٹیٹ بینک کو خودمختاری دی مگر انہوں نے اس کا استعمال نہیں کیا، شرح سود اور مہنگائی پاکستان میں تاریخی بلندی پر پہنچ چکا ہے، شرح سود میں مزید 2 فیصد اضافہ کرنے کے احکامات ملے ہوئے ہیں۔سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ اجلاس میں وفاقی وزیر نہیں ہے، میرے سوالات کا جواب کون دے گا؟چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ گورنر اسٹیٹ بینک آپ کے سوالات کا جواب دیں گے۔
محسن عزیز کا کہنا ہے کہ میرے سوالات کا جواب وزیر خزانہ دے سکتا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک نہیں۔انہوں نے کہا کہ بینکوں سے قرض حکومت لیتی ہے، آج ملک میں 41 فیصد افراط زر ہے جو1971ء کے جنگ کے بعد بھی نہیں تھا۔اسٹیٹ بینک کے گورنر نے کہا کہ معیشت کو اس وقت کئی بیرونی اور اندرونی چیلنجز کا سامنا ہے، یوکرین جنگ کے باعث اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جس سے پاکستان میں بھی مہنگائی ہوئی، اس سال کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 10 ارب ڈالر رہنے کا تخمینہ تھا۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ حکومت اور اسٹیٹ بینک کے پالیسی اقدامات کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اس وقت کافی کم ہے، رواں مالی سال کے اختتام تک کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 7 ارب ڈالر تک رہے گا۔
اس موقع پر سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ ملک کا اور عام آدمی کا نقصان ہو رہا ہے اور گورنر اسٹیٹ بینک کہتے ہیں ہم نے خسارہ کنٹرول کر لیا، پوری اکانومی ہل کر رہ گئی ہے، کیا ہم گورنر اسٹیٹ بینک کو انعام دیں؟ سٹہ لگا کر ڈالر کی قیمت میں دس 15 روپے کا اضافہ کیا جاتا ہے، اسٹیٹ بینک کو چاہیے کہ ڈالر پر سٹہ اور اس کی بلیک مارکیٹنگ کو روکے۔
سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ لگژری اشیاء پر ٹیکس 25 فیصد کرنے سے ریونیو میں کمی اور اسمگلنگ میں اضافہ ہو گا۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ گزشتہ مالی سال امپورٹ بل 9.7 ارب ڈالر تھا، رواں مالی سال کے پہلے7 ماہ میں امپورٹ بل 11.3 ارب ڈالر رہا ہے، 2 ماہ میں 60 کروڑ ڈالر کا خوردنی تیل امپورٹ کیا گیا۔
سینیٹر محسن عزیز کا کہنا ہے کہ ڈالر کی اسمگلنگ میں بچوں کو استعمال کیا جا رہا ہے، ہر روز 4 سے 5 ملین ڈالر صرف ایک بارڈر سے اسمگل ہو رہا ہے۔اسٹیٹ بینک کے گورنر نے کہا کہ رواں مالی سال 2.4 ملین ڈالرسے زائد قرض کی ادائیگی کی ہے، رواں مالی سال گزشتہ برسوں کے مقابلے میں ڈالر کا انفلو آؤٹ فلو سے کم رہا۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے کے بعد ڈالر انفلو بہتر ہونے سے فارن ریزرو میں بہتری آئے گی، آئندہ ہفتے کے اختتام تک اسٹیٹ بینک کے ذخائر 4.3 ارب ڈالر ہوں گے، رواں سال کی مہنگائی کی سالانہ شرح 26.5 فیصد تک رہنے کا تخمینہ ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ رواں سال ترسیلات زر میں 2 ارب ڈالر کی کمی آئی ہے، ترسیلات زر 18 ارب ڈالر سے کم ہو کر 16 ارب ڈالر تک رہ گئے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈالر کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے تمام قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں سے رابطے میں ہیں۔
کمیٹی اجلاس میں پاکستان چین فائبر آپٹیکل فائبر منصوبہ پر غور
اجلاس میں ایس سی او حکام نے کہا کہ اس 2 ارب روپے کے منصوبے پر ایس سی او عملدرآمد کر رہا ہے، ہمیں ابھی ایک ارب روپے ملے ہیں، اس منصوبے کو رواں سال جون تک مکمل ہونا تھا، ہم نے منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل کر لیا ہے، اس سال ہمیں 30 کروڑ روپے ملنا تھا مگر صرف 12 کروڑ روپے ملے ہیں۔
منصوبہ بندی کمیشن کے حکام نے کہا کہ منصوبے پر ابھی 6 کروڑ روپے استعمال ہوئے ہیں، ایس سی او جیسے ہی پوری رقم استعمال کرے گا مزید رقم جاری کر دی جائے گی۔ایس سی او حکام کا کہنا ہے کہ ہمیں 2 ہفتے قبل ہی 6 کروڑ روپے دیے گئے جن کو آئندہ چند دنوں میں استعمال کر لیں گے۔چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ آپ پیسے استعمال کر لیں، آپ کو مزید رقم مل جائے گی۔

متعلقہ خبریں