بچوں کو کہتا ہے سڑکوں پر مار کھاؤ، کارکن کی موت کا کون ذمہ دار ہے؟ مریم نواز


لاہور(قدرت روزنامہ) مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر و سینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ نوجوان نسل ہی ملک کی قسمت بدلنے میں اپنا کردار ادا کر سکتی ہے، عمران قوم کے بچوں کو کہتا ہے سڑکوں پر مار کھاؤ، کل ایک کارکن جاں بحق ہوا کون ذمہ دار ہے؟
(ن) لیگ کی نوجوان قیادت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے نئے کوآرڈی نیٹرز کی تعنیاتی پر مبارکباد پیش کرتی ہوں۔
چیف آرگنائزر ن لیگ نے کہا کہ افسوس نوجوانوں کو سیاسی ایندھن تو بنایا جاتا ہے لیکن ان کے بارے کوئی نہیں سوچتا، اگر کسی جماعت کے پاس نوجوانوں کی ترقی کے لیے پلان ہے تو وہ (ن) لیگ ہے، آنے والی پارلیمنٹ میں سب سے زیادہ تعداد نوجوانوں کی ہو گی۔


انہوں نے کہا کہ یوتھ پاکستان کے سب سے بڑے سٹیک ہولڈر ہیں، مسلم لیگ (ن) نے پہلا یوتھ پروگرام دیا تھا، ہم نے یوتھ کے لیے صرف نعرے نہیں عملی کام کیے، نوجوانوں کو صرف سیاسی ایندھن نہیں بنانا مواقع بھی دینے ہیں، نوجوانوں کا کام صرف جلسے، ریلیوں میں مار کھانا نہیں ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ پہلے جیل بھرو کی کال اور پھر ریلی کی کال دی گئی، خود چھپ کر بیٹھا رہا اور قوم کے بچے باہر تھے، دنیا کی کونسی ایسی تحریک ہے جو لیڈر چھپ کر بیٹھے اور نوجوان باہر ہوں، اس کے اپنے بچے لندن میں سیف جگہ پر بیٹھے ہیں، کیا نوجوانوں کا لیڈرایسا ہو گا؟ کل ایک کارکن جاں بحق ہوا کون ذمہ دار ہے؟ نوازشریف نے ملک کے نوجوانوں کو اپنی شیلڈ نہیں بنایا، یہ ہوتا ہے لیڈر اور گیدڑ میں فرق؟۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ بحالی تحریک میں اگر نواز شریف گھر میں ہوتے تو کیا تحریک کامیاب ہوتی، قوم کے بچوں کو کہتا ہے آؤ سڑکوں پر آکر مار کھاؤ، اس سے بڑا نوجوانوں کے ساتھ مذاق کیا ہو گا، نواز شریف جب لندن سے واپس آئے، انہوں نے تو نوجوانوں کو آگے نہیں کیا تھا، نوجوانوں کو 10 بار سوچنا چاہیے، مسلم لیگ (ن) ترقی کرتا ملک چھوڑ کر گئی، ملک لڑھکتا جا رہا ہے، نوجوانوں کو پوچھنا چاہیے۔
مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف دور میں آٹا، چینی، بجلی کی قیمت بڑھنے کے بجائے کم ہوتی تھی، آج ہم سوال کریں تو کس سے کریں، بنگلا دیش ہم سے آگے نکل گیا، ایک شخص فنتہ، فساد پھیلا رہا ہے اور دندناتا پھر رہا ہے، الیکشن کا آپ کو بڑا شوق اترا ہوا ہے، پہلے احتساب پھر الیکشن ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اگر آج الیکشن ہو جاتا ہے یہ ایک اسمبلی جیت جائے تو کیا گارنٹی ہے پھراسمبلی توڑ دے، الیکشن ملک میں مفت نہیں ہوتے، نشے کی حالت میں ہوتا ہے اور ایسے فیصلے کرتا ہے، الیکشن کوئی بچوں کا کھیل نہیں، سائفر کی آڑ میں اسمبلی توڑ دی، منشیات زدہ دماغ سے ایسے فیصلے کرتا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ خون کے آنسو روئی جس کا بچہ جان سے گیا اسے زمان پارک بلایا گیا، اس کے جوتے کا منہ اس کے والد کے منہ کی طرف تھا، کسی کارکن کی اس سے بڑی تذلیل نہیں دیکھی، قومی اسمبلی کی 10 نشستوں پر کھڑا ہوتا ہے اور جیت کر چھوڑ دیتا ہے، اس کی بیوی ایک ایک فائل پر دستخط کرنے کے لیے ہیرے لیتی رہی۔
انہوں نے کہا کہ پراپرٹی ٹائیکون کی جیب میں پیسے ڈالے گئے، جنرل پاشا، جنرل ظہیرالاسلام کی بیساکھیاں گئیں تب سے عقل ٹھکانے نہیں آ رہی، کیا نوجوانوں کے فیصلے یا بیساکھیوں کے چلیں گے، پہلے ترازو کے پلڑے برابر ہوں گے، جس ملک میں انصاف نہیں ہو گا اس ملک میں ترقی نہیں ہو سکتی، جو لوگ اس کا ساتھ دیتے ہیں، ان کی عقل پر حیران ہوں، کھلے عام بینچ فکسنگ ہو رہی ہے۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ ٹیریان کو جمائما خان اون کرتی ہیں یہ شخص اون نہیں کرتا، یہ اپنی بیٹی کا مجرم ہے، مجھے نانی کہہ کر بلاتا ہے مجھے فخر ہے، کاش آپ نے بچی کو تسلیم کیا ہوتا تو آپ بھی نانا، دادا ہوتے، آپ نے اپنی بیٹی بارے قوم سے جھوٹ بولا، عدالت سے بھاگ رہا ہے، جواب تو دینا پڑے گا، بار بارعدالت بلا رہی ہے حاضر ہو جاؤ، نواز شریف بیٹی کے ساتھ ہفتے میں پانچ دن پیش ہوتا تھا، تمہیں کوئی سرخاب کے پر نہیں لگے۔انہوں نے کہا کہ کل ان کی ریلی اس لیےناکام ہوئی بندے اکٹھے نہیں ہوئے، بہت بری بات ہے سیاسی کارکنوں پر تشدد نہیں ہونا چاہیے، کیا یہ سیاسی کارکن ہیں جنہوں نے پولیس والوں کو زخمی کیا، پولیس والوں کی گاڑیوں پر ڈنڈے مارے گئے۔
مریم نواز نے کہا کہ توشہ خانہ میں صرف چوریاں نہیں کیں ان کوچھپایا بھی ہے، فرح گوگی نے دبئی میں بیچے، راتوں رات فرح گوگی کو فرار کرا دیا گیا، یہ جانتا ہے اس کیس میں مجرم ہے اس لیے عدالت نہیں جا رہا، میری والدہ، شہباز شریف کی بیماری کا بھی مذاق اڑایا گیا۔