اسلام آباد (قدرت روزنامہ) آئی ایم ایف کو راضی کرنے کیلئے حکومت نے سوا دو ماہ کے اندر 13روپے 97 پیسے بجلی مہنگی کر دی . حکومت نے بجلی کے صارفین پر سر چارجز سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں لاگو کیے، پاور سیکٹر کا 26 سو ارب روپے کا سرکلر ڈیٹ بھی صارفین پر ڈال دیا گیا، حکومت کی جانب سے نیپرا کو 3 روپے 23 پیسے فی یونٹ مزید سرجارچ عائد کرنے کی درخوراست کی گئی ہے، بقایا جات کے نام پر آئندہ 8 ماہ میں 14 روپے 24 پیسے تک اضافے کا اطلاق بھی کر دیا گیا، بقایاجات کی پہلی قسط 2 روپے 75 پیسے رواں ماہ صارفین سے وصول کی جائے گی .
جنوری 2023 کے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے 48 پیسے فی یونٹ بھی رواں ماہ وصول کیے جائیں گے، کسانوں کو بجلی پر دی جانے والی سبسڈی کے 3 روپے 60 واپس لیے جا چکے، درآمدی صنعتوں کو بجلی کے بلوں پر دیا جانے والا رعایتی پیکیج بھی ختم ہو گیا، 11 جنوری کو فیول پرائس ایڈجسمنٹ کی مد میں 18 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا ہے، 17 جنوری کو سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں گھریلو صارفین کیلئے 3 روپے 21 پیسے فی یونٹ تک اضافہ کیا گیا .
پہلی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کمرشل صارفین سمیت تمام صارفین کیلئے 4 روپے 45 پیسے تک اضافہ ہوا، 8 فروری کو کسان پیکیج کی 3 روپے 60 پیسے فی یونٹ سبسڈی ختم کر دی گئی، 28 فروری کو برآمدی انڈسٹری کا 19.99 روپے فکس رعایتی پیکیج بھی ختم کر دیا گیا، 6 مارچ کو 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ تک سرچارج عائد کیا گیا ہے .