نئی سم کارڈ کی خریداری، پی ٹی اے نے نئی شرط عائد کردی

اسلام آبا(قدرت روزنامہ)قبل ازیں پاکستانیوں کو نیا سم کارڈ خریدنے کے لیے بائیومیٹرک تصدیق ہی کی ضرورت ہوتی تھی، تاہم اب پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے صارفین کا چہرہ سکین کرنے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل 24نیوز کے مطابق پی ٹی اے نے بائیومیٹرک کے ساتھ ساتھ ویریفکیشن کا یہ نیانظام بھی لاگو کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو اب پوری دنیا میں تیزی سے رائج ہو رہا ہے۔ اس میں صارفین کے چہرے کی سکیننگ کی جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے کی طرف سے یہ اقدام غیرقانونی سموں کے تدارک کے لیے اٹھایا جا رہا ہے۔ اس نظام کے لاگو ہونے کے بعد کوئی بھی صارف نئی سم اپنا چہرہ سکین کرائے بغیر حاصل نہیں کر سکے گا۔ پی ٹی اے کی طرف سے اس حوالے سے پائلٹ پراجیکٹ شروع بھی کر دیا گیا ہے۔
پی ٹی اے کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اس نئے طریقہ کار میں سم کارڈ فروخت کرنے والوں کے چہرے کی سکیننگ بھی کی جائے گی کیونکہ موبائل کمپنیوں کے عملے کے کئی لوگ بھی غیرقانونی سم کارڈز کے دھندے میں ملوث ہوتے ہیں۔پی ٹی اے کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ گزشتہ تین سال میں5لاکھ 26ہزار غیرقانونی سم کارڈبلاک کیے گئے ہیں اور یہ سم کارڈ جاری کرنے پر موبائل کمپنیوں کی تین فرنچائزز کو 2کروڑ 35لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا ہے۔