عمران خان توشہ خانہ کیس میں پیشی کیلئے لاہور سے اسلام آباد روانہ


اسلام آباد(قدرت روزنامہ) سیکیورٹی خدشات کے باعث پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کیخلاف درج توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت اسلام آباد کچہری کے بجائے سیکٹر جی الیون میں قائم جوڈیشل کمپلیکس میں ہوگی جہاں عمران خان بھی پیش ہوں گے۔
عمران خان زمان پارک براستہ موٹر وے لاہور سے اسلام آباد روانہ ہوگئے ہیں۔ کارکنان کی بڑی تعداد عمران خان کے ہمراہ ہے۔توشہ خانہ فوجداری کارروائی کے کیس کی سات سماعتوں پر طلبی اور ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہونے کے بعد پہلی بار عمران خان آج ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت میں پیش ہوں گے۔


سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر چیف کمشنر نے خصوصی اختیارات کے تحت ایک کیس کیلیے عدالت منتقل کرنے کی منظوری دے دی جس کے بعد ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال ایف 8 کچہری کے بجائے جوڈیشل کمپلیکس میں مقدمے کی سماعت کریں گے۔ایڈیشل سیشن جج ظفر اقبال نے عمران خان پر آج فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کر رکھی ہے۔
اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ
دوسری جانب عمران خان کی عدالت میں پیشی کے باعث اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، جس کے تحت اسلحے کی نمائش اور ساتھ لے کر چلنے پر پابندی ہوگی جبکہ گاڑی سڑک پر نکلنے والوں کی لیے ملکیتی ثبوت رکھنا لازمی ہوگا۔
ٹریفک پلان اور شہریوں کیلیے ہدایت نامہ جاری
عدالتی پیشی کے سبب ٹریفک پلان جلد ہی جاری کردیا گیا، جس میں شہریوں کو جی الیون اور جی ٹین کی طرف غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ شہری کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ شناختی دستاویزات ہمراہ رکھیں اور چیکنگ کے دوران پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔علاہ ازیں پولیس ترجمان نے کہا کہ شہری کسی بھی مشکوک سرگرمی کے متعلق اطلاع فوری پکار 15 پر دیں۔
سیکیورٹی پلان مرتب
تحریک انصاف کے چئیرمین سابق وزیر اعظم عمران خان کی پیشی پر اسلام آباد پولیس نے سکیورٹی پلان تیار کر لیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق عمران خان کی سکیورٹی کے لئے دو ڈی آئی جی 3 ایس ایس پی، 4 ایس پی 15 اے ایس پی اور ڈی ایس پی تعینات ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس کے 30 انسپکٹر اور چالیس پلاٹون تعینات ہوں گی، اسکے علاوہ رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کی جائے گی۔
جوڈیشل کمپلیکس کے باہر سیکیورٹی کے انتظامات
عمران خان کی ممکنہ پیشی کے مدنظراسلام آباد جوڈیشل کمپلکس میں سیکیورٹی انتظامات کئے جا رہے ہیں، جس کے تحت اطراف میں کنٹینرز لگا کر تمام راستوں کو سیل کردیا گیا جبکہ ایک ہی داخلی اور خارجی راستہ بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان نے کارروائی قابل سماعت ہونے کو چیلنج کر رکھا ہے۔ الیکشن کمیشن نے گزشتہ سال نومبر میں عمران خان کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس میں جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے پر فوجداری کارروائی کی درخواست کی پہلی چار سماعتوں میں عدالت نے کمپلیننٹ قابل سماعت ہونے کا فیصلہ کیا۔
جس کے بعد 9 جنوری سے اب تک سات سماعتوں میں عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔ بعد ازاں 28 فروری کو پہلی بار ، 13 مارچ دوسری بار عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج پیشی کی انڈرٹیکنگ اور یقین دہانی کے بعد عمران خان عدالت کے سامنے پیش ہوں گے۔