اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ حالات ایسے ہیں کہ اگر تدبر اور دانائی سے فیصلہ نہ ہوا تو فساد، انارکی اور افراتفری پھیلےگی، سیاسی اور معاشی استحکام نہیں آئے گا . انہوں نے کہا کہ الیکشن کےحوالے سے مختلف آراءہیں، پارلیمنٹ کو رہنمائی کا اختیار حاصل ہے؛ حکومت اور اداروں کی رہنمائی کرے .
ہم آئین کےمطابق معاملات آگےبڑھانا چاہتے ہیں .
رانا ثنا کا کہنا تھا کہ کورٹ کے حکم پر الیکشن کمیشن نے شیڈول دیا، ہم نے اس حکم کےتحت انتخابی عمل شروع کیاہے . سپریم کورٹ کےحکم کو رد کرنے کاسوچ بھی نہیں سکتے . انہوں نے کہا کہ جو آڈیو لیک ہوئی؛ کیا علی ساہی کا کوئی وجود نہیں ہے؟ دو بیٹوں کا بھی ذکر ہوا ہے، ان معاملات کی تحقیقات ہونی چاہئیں . اگر یہ کہانی جھوٹی ثابت ہو تو پھر ہمیں سزا دی جائے .
رانا ثنا نے کہا کہ صوبائی الیکشن کے بعد برسراقتدار حکومت کی موجودگی میں قومی اسمبلی کے انتخابات میں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں ہوگی، صاف شفاف الیکشن کے انعقاد پر سوالیہ نشان اٹھیں گے . وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ نگراں حکومتوں کی موجودگی میں بیک وقت ساری اسمبلیوں کے الیکشن شفاف اور منصفانہ ہونگے تو یہ ملک کے لئے بہتر ہو گا .