جلسے کی اجازت کے باوجود رکاوٹیں پی ڈی ایم کی گھبراہٹ نہیں تو اور کیا ہے: شاہ محمود
لاہور(قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہمارے کارکنان کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جا رہا ہے۔زمان پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج کا جلسہ تاریخی ہو گا، لاہور کی انتظامیہ نے اجازت میں رکاوٹیں ڈالیں، لاہور ہائی کورٹ نے ہمیں جلسے کی اجازت دی، نگران سیٹ اپ جانبدار اور تحریک انصاف کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہا ہے، ہر ضلع کو سیل کر دیا گیا، جگہ جگہ کینٹینرز لگا دیئے گئے، راستوں میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ کل سے چھاپوں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، اب تک 1500 سے 1800 کے قریب کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے، مسلسل چھاپے مارے جا رہے ہیں، اگر کسی کا والد نہیں ملا تو بیٹے کو اٹھا لیا جاتا ہے، ڈاکٹر روبینہ کلینک میں مریضوں کو دیکھ رہی تھیں وہاں سے اٹھا لیا، میرے اپنے حلقے میں بھی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے، لاہور میں جو کچھ ہو رہا ہے سب کے سامنے ہے۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ کبھی گراؤنڈ میں پانی چھوڑ دیا جاتا ہے، جلسے کی اجازت کے باوجود رکاوٹ کھڑی کرنا گھبراہٹ نہیں تو اور کیا ہے، پی ڈی ایم سرکار کس منہ سے اپنے آپ کو جمہوری کہتے ہیں، پی ڈی ایم کے قول و فعل میں بہت بڑا تضاد آچکا ہے، کیا مریم نواز جلسے نہیں کر رہی؟، کیا مریم نواز کے راستے میں کینٹینرز کھڑے کیے جاتے ہیں؟۔تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ لاہور سیاسی شعور رکھنے والوں کا شہر ہے، تاریخ گواہ ہے لاہوریوں نے ہمیشہ رکاوٹوں کو عبور کیا، انہوں نے دوسرے شہروں سے لوگوں کو نہیں آنے دینا، یہ ٹرانسپورٹرز کو دھمکیاں دے رہے ہیں، ٹرانسپورٹرز ڈرے ہوئے ہیں، گاڑیاں بھی دستیاب نہیں ہیں، یہ تحریک انصاف سے اتنے خائف ہو چکے ہیں۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ آج لاہوریوں کی آزمائش ہے، رکاوٹوں کے باوجود مینار پاکستان پہنچنا ہے، ہمارے پاس جلسے کی اجازت ہے، ہم کوئی غیر قانونی کام نہیں کرنے جا رہے، پرامن جلسہ ہمارا آئینی و قانونی حق ہے، کارکنان نے کسی سے لڑائی جھگڑا نہیں کرنا، جذبہ بہت بڑا ہتھیار ہے جو سب کو ڈھیر کر سکتا ہے، آج سوال یہ ہے کیا آپ آزاد ہیں، آج حقیقی آزادی کی تحریک کا آغاز ہونے لگا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سب نے حقیقی آزادی کی تحریک میں شامل ہونا ہے، ہم نے پاکستان کے آئین کا دفاع کرنا ہے، ہم نے عدلیہ کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا ہے، ہم نے وکلا کی آواز بننا ہے، 90 بار ایسوسی ایشنز نے ساتھ دینے کا عزم کیا ہے، عمران خان کا آج کا پیغام بہت اہم ہوگا، انشااللہ لاہور کے لوگ رکاوٹوں کو عبور کر کے باہر نکلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جہاں جگہ ملے گاڑی پارک کر کے پیدل مینار پاکستان پہنچیں، ضلعی انتظامیہ اپنی بات سے مکر جاتی ہے، انتظامیہ بے بس دکھائی دیتی ہے، ضلعی انتظامیہ ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں کر رہی، مجھے یقین ہے رکاوٹوں کے باوجود لوگ مینار پاکستان آئیں گے، تھریٹ الرٹ ہو سکتا ہو، جلسے کی اجازت دے دی ہے تو پھر گھبراہٹ اور راستے کیوں بند ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا ہے کہ جب عدالت نے اجازت دیدی تو پھر کینٹینرز لگانے کا کوئی جواز نہیں ہے، پولیس سے کہتے ہیں کینٹینرز کو فوری ہٹائے ہم عدالت جا رہے ہیں، آج کا جلسہ عمران خان کے جلسوں کی ابتدا ہے، انتخابات میں تاخیر پر سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کر دی ہے، چیف جسٹس صاحب سے گزارش ہو گی فوری ہماری درخواست کو سنیں۔