جو آئین،قانون اور عدلیہ کو نہ مانے اس سے بات نہیں ہو سکتی،وزیراعظم نے واضح کر دیا
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عمران خان کو پاکستان سے کھلواڑ کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ جو آئین،قانون اور عدلیہ کو نہ مانے اس سے بات نہیں ہو سکتی،جب تک وہ آ کر قوم سے معافی نہ مانگے اس سے بات نہیں ہو سکتی۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کیے گئے،اگر کوئی بڑے سے بڑا لیڈر اس طرح کی باتیں کرتا تو اسے کالے پانی پہنچا دیا جاتا،آج ایوان کو اس شخص سے متعلق فیصلہ کرنا ہو گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان تاریخی کا سب سے بڑا فراڈیا ہے،فارن فنڈنگ سے متعلق حقائق اسٹیٹ بینک نے دئیے،اکبر ایس بابر نے 9 سال پہلے کیس شروع کرایا تھا،عمران خان ہتھکنڈے استعمال کرتا اور آخرکار فنڈنگ کیس کا فیصلہ آیا۔توشہ خانہ کیس بنا لیکن اس کا کیا ہوا؟اس کی دن رات ضمانتیں ہو رہی ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔
ایک آڈیو آئی اس میں سپریم کورٹ کے جج کے بارے میں انکشافات ہوئے،خدا جانتا ہے وہ حقائق پر مبنی ہے یا نہیں؟ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سے گزارش کروں گا آڈیو کا فرانزک کرائیں،ہمیں عدالتوں میں کھڑا کیا جاتا تھا اور واٹس ایپ کے ذریعے ججز تبدیل کیے جاتے تھے۔سیاستدانوں کیخلاف آنکھیں بند کر کے کیسز بن جاتے ہیں،اگر یہ ہے وہ نظام انصاف تو ملک کا خدا حافظ ہے۔
ہم نے ریاست کو بچانے کیلئے اپنی سیاست کو داؤ پر لگایا،1973 میں ذاتی پسند اور ناپسند ایک طرف رکھ کر آئین بنایا گیا۔ وزیراعظم نے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ایک لاڈلہ کسی عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوتا،آج اس آئین کا مذاق اڑایا جارہا ہے اور وہ عدلیہ کا مذاق اڑاتا ہے،مقننہ اور عدلیہ کے اختیارات کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں۔
جب ہم اپوزیشن میں تھے تو ہمارے خلاف بددیانتی سے جھوٹے مقدمات بنائے گئے،ایک قوم کی بیٹی کو چاند رات کو گرفتار کیا گیا لیکن کسی نے نوٹس نہیں لیا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایک خاتون جج کے بارے میں جو القابات کہے مگر کسی نے اس کا نوٹس نہیں لیا،آج ایک لاڈلہ ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر تکبر کے ساتھ بات کرتا ہے،قانون اور آئین کو اس نے ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عمران خان 2021 میں دہشت گردوں کو واپس لایا تھا اور انہیں پیشکش کی،وہ کون لوگ تھے جنہوں نے دہشت گردوں کو اسپانسر کیا؟یہ وہ پریشان کن حالات ہیں جس میں قوم کی کشتی ہچکولے کھا رہی ہے۔