پاکستان

سعودی عرب اور ایران میں مفاہمت کی ابتدا میں نے کی، عمران خان کا دعویٰ


اسلام آباد (قدرت روزنامہ) سابق وزیر اعظم عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب اور ایران میں مفاہمت کی ابتدا میں نے کی۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی میں کمی اور تعلقات کے احیاء کی بنیاد رکھی۔اتوار کو ایرانی خبر رساں ایجنسی ’ارنا‘ سے خصوصی گفتگو میں عمران خان نے اپنے موقف کا اعادہ کیا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان سمجھوتے کے لیے ابتدائی قدم انہوں نے اٹھایا جسے چین نے تکمیل تک پہنچایا۔
انہوں نے نوروز کے خوشی کے موقع پر ایران کو مبارکباد دی۔ عمران خان نے کہا کہ اکتوبر 2019 میں انہوں نے وزیراعظم کی حیثیت سے خطے میں کشیدگی کے خاتمے کے یک نکاتی ایجنڈا کے ساتھ ایران کا دورہ کیا۔
انہوں نے یوم القدس کا اہتمام کرکے فلسطین کاز کے لیے ایران میں بانی اسلامی انقلاب امام خمینی کے کردار کی تعریف کی۔انہوں نے صیہونی ملک کے ممکنہ کردار سے بھی خبردار کیا اور کہا کہ وہ خطے میں عدم استحکام کا بنیادی وجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ چین کی حمایت سے معاہدہ خطے میں دور رس نتائج کا حامل ہوگا۔صیہونی ملک ہمیشہ ایران کو تنہا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ فلطسین کا مسئلہ مسلم امہ کے لیے پیچیدہ معاملہ ہے۔خیال رہے کہ ایران اور سعودی عرب تعلقات کی بحالی پر متفق ہوگئے، ایران اور سعودی عرب نے مبینہ طور پر بیجنگ میں بات چیت کے بعد تعلقات کی بحالی پر اتفاق کیا، جس کے تحت ایران اور سعودی عرب نے دو ماہ کے اندر تعلقات کی بحالی اور سفارتخانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا ہے، دونوں ممالک میں یہ معاہدہ مبینہ طور پر چینی دارلحکومت بیجنگ میں ہونے والی بات چیت کے بعد ہوا۔
بتاتے چلیں کہ سعودی عرب اور ایران کے مابین طویل عرصے سے تناؤ چل رہا تھا، 2016ء میں سعودی عرب کی جانب سے ایران کے ایک شیعہ رہنما کو پھانسی دینے کے بعد تہران میں مشتعل ہجوم نے سعودی سفارت خانے پر حملہ کیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات منقطع کرلیے تھے۔

متعلقہ خبریں