سادہ پانی یا ٹھنڈا؟ صحت کے لیے بہتر کیا ہے، جانتے ہیں
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)گرمیوں میں ٹھنڈا یخ پانی پینااکثریت کی خواہش ہوتی ہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ کچھ لوگ تو سردیوں میں بھی ٹھنڈاپانی پینابند نہیں کرتے تو غلط نہیں ہوگا۔
برف کا ٹھنڈا یخ پانی کسی بھی انسان کوبیماری کے سوا کچھ نہیں دے سکتا ہے لہٰذا اس کے نقصانات سے بچنے کے لئے اس سے اجتناب برتیں اورصحت کوبرقرار رکھیں
ٹھنڈا پانی پینے کے نقصانات اگر آپ کو جوانی میں نظر نہیں آرہے تو بڑھاپے میں اس کے مضر اثرات سے بچنا نہایت مشکل ہے۔
ٹھنڈا پانی پینے سے فی الوقت پیاس تو بجھ جاتی ہے مگر اس کے صحت پر بہت برے اثرات پڑھتے ہیں۔
ٹھنڈا پانی پینے کے نقصانات
گلے کی بیماری
ٹھنڈا پانی استعمال کرنے والے افراد کی آواز وقت سے پہلے تبدیل ہوجاتی ہے اور ان کو گلے کے درد کی شکایت بھی رہتی ہے۔
تیزابیت
ٹھنڈا پانی استعمال کرنے سے معدے میں تیزابیت پیدا ہوتی ہے جوکہ دیگر بیماریوں میں بھی انسان کو مبتلا کر دیتی ہے۔
قبض
ٹھنڈے پانی کا آنتوں سے گزرنے کا عمل نہایت کٹھن اور دشوار ہوتا ہے جس کے باعث اندر کی آنتیں سوکھ جاتی ہیں اور قبض کی شکایت پیدا ہوتی ہے اس کے برعکس گرم پانی آنتوں کو تر رکھتا ہے۔
نظام ہاضمہ کی خرابی
ٹھنڈا پانی نظام ہاضمہ کی خرابی کا سب سے بڑا سبب ہے، اس کے استعمال سے معدے کے مسائل بڑھ جاتے ہیں جو نظام ہاضمہ کو بری طریقے سے متاثر کرتے ہیں۔
وزن میں اضافہ
ٹھنڈا پانی پینے سے جسم کا درجہ حرارت کم ہوتا ہے جس کے باعث کیلوریز ختم نہیں ہوتیں اور پھر انسان کا وزن بڑھ جاتا ہے۔
جوڑوں کا درد
انسان کی ہڈیوں کے لیے ٹھنڈک بہت نقصان دہ ہے، ٹھنڈا پانی انسانی درجہ حرارت کو کم کردیتا ہے جس کی وجہ سے ہڈیوں کو ٹھنڈک ملتی ہے اور پھر جوڑوں کے درد کی شکایت پیدا ہوتی ہے۔