”انتخابات کیلئے وسائل ہم فراہم کریں گے ،ضرور ت پڑی تو مسلح افواج کو بھی بلوا ئیں گے“چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے واضح ریمارکس


اسلام آباد(قدرت روزنامہ)سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاہے کہ انتخابات کیلئے وسائل ہم فراہم کریں گے اور اگر ضرور ت پڑی تو مسلح افواج کو بھی بلوا ئیں گے ، کیس کی سماعت پیر صبح ساڑھے 11بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ انتخابات التواءکیس میں ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس منیب اخترنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ رولز واضح ہیں 184/3 کے مقدمات2سے زائد رکنی بینچ سنے گا، چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کے سامنے فریقین وہ ہیں جو حکومتیں چلاتے ہیں ،
،اٹارنی جنرل نے کہا کہ مجھے 3 ایشو پر بات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ،سوموار تک فریقین کو سوچنے کا موقع دیا جائے ۔جسٹس منیب اختر نے کہا کہ 2021 کے از خود نوٹس والے عدالتی فیصلے کو پڑھیں ،فل کورٹ کی استدعا کرنا ہر فریق کا حق ہے ،حکومت یہ تاثر دے کہ من پسند بینچ بن رہے ہیں تو یہ کتنا سنگین الزام ہے ،سپریم کورٹ کہہ چکی ، چیف جسٹس بینچ بنانے کے ماسٹر ہیں ۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت کی نیت من پسند ججز کو ذکر کرنے کی نہیں تھی ، عدالت کے باہر درجہ حرارت بہت زیادہ ہے ،تمام ججز کے لکھے فیصلے پر کوئی اعتراض نہیں کر سکے گا، جسٹس منیب اختر نے کہا کہ ججز کسی مقابلہ حسن میں نہیں ، عدالت میں بیٹھتے ہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ انتخابات کیلئے وسائل ہم فراہم کریں گے ، ضرورت پڑی تو آرمڈ فورسز کو بھی بلوائیں گے ،سپریم کورٹ نے سیکریٹری دفاع ، سیکریٹری خزانہ کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے سماعت پیر ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کر دی ہے ۔