بیٹی کی شادی نہیں ہو رہی، رشتہ ٹوٹ جاتا ہے ۔۔ مائیں جو بیٹیوں کے رشتے کے لیے پریشان ہیں وہ اللہ کے کس کلام کا ورد کریں؟ مولانا آزاد نے شو کے دوران رشتے کا خاص وظیفہ بتا دیا
کراچی (قدرت روزنامہ)بیٹیاں اپنے گھر کی ہو جائیں، ان کا گھر بس جائے وہ سکون سے اپنے سسرال میں خوشحال زندگی گزاریں یہی ہر والدین کی دلی خواہش ہوتی ہے . کہا جاتا ہے بیٹیاں بُری نہیں ہوتیں بلکہ یہ تو رحمت ہیں .
بیٹیوں سے نہیں ان کے نصیب سے ڈر لگتا ہے کیونکہ کسی کو نہیں معلوم کس کی قسمت نے خُدا نے کیا معاملہ رکھا ہے اور پھر نازک مزاج بیٹیوں کی فکر تو والدین کو ہمیشہ سے ہی رہی ہے . سب سے زیادہ اگر بیٹی کے معاملے میں کوئی پریشانی ہوتی ہے تو وہ اس کا رشتہ ہے . آج کل ہر دوسرے گھر میں بیٹیوں کے رشتوں کے لیے پریشان ہیں والدین .
ایسے میں کیا کیا جائے؟ کیونکہ معاشرے میں گمراہ کرنے والے بھی بہت لوگ ہیں جو یہ کہہ کر آپ سے پیسے لوٹتے ہیں بندش ہے، وغیرہ وغیرہ . . ان نقالوں سے ہوشیار رہیں اور اللہ سے رجوع کریں یہ سب سے بہتر منصف ہے . ایسی ہی ایک پریشان ماں نے نجی ٹی وی کے رمضان ٹرنسمیشن شو میں کال کی اور کہا کہ میری بیٹی کا رشتہ نہیں ہوتا، منگنی ٹوٹ گئی اور سب کہتے ہیں بندش ہے، کوئی کہتا ختم ہوگئی لیکن پھر بھی رشتہ نہیں ہو رہا ہم کیا کریں کوئی رہنمائی فرمائے .
اس پر مولانا آزاد جمیل نے ان کو اللہ کا کلام پڑھنے اور اس سے رجوع کرنے کی تاکید کی اور کہا کہ وَ مَنۡ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجۡعَلۡ لَّہٗ مَخۡرَجًا یعنی سورۃ الطلاق کی آیت نمبر 2 کا ورد صبح صادق کے بعد یعنی فجر کی نماز کے بعد کیجیے اور اللہ سے اچھے رشتے کیلئے دُعا کیجیے، انشاء اللہ جلد آسانی ہوگی اور اللہ اپنے بندوں کا ساتھ کبھی چھوڑنے والا نہیں ہے .